پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے انکشاف کیا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) اور بھارتی کرکٹ بورڈ نے پی سی بی کو بتایا تھا کہ بارش کی پیشگوئی کی وجہ سے سپر فور میں ہونے والا پاک بھارت میچ کولمبو سے ہمبنٹوٹا منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن اے سی سی اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایک روز قبل یہ خبریں گردش کررہی تھیں کہ کولمبو میں مسلسل بارش کی وجہ سے سُپر فور کے تمام میچز ہمبنٹوٹا میں ہوں گے، تاہم اس حوالے ایشین کرکٹ کونسل نے باضابطہ اعلان نہیں کیا تھا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کا پہلا میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا، 2 ستمبر کو کینڈی میں ہونے والے میچ میں بھارت کی بیٹنگ کے بعد پاکستان کی بیٹنگ نہیں ہوپائی تھی جس کے بعد دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا گیا۔

اب پاکستان اور بھارت کا دوسرا میچ 10 ستمبر کو کھیلا جائے گا، اس اہم میچ کے حوالے سے چہ مگوئیاں تھیں کہ کولمبو میں بارش کی وجہ سے یہ میچ ہمبنٹوٹا میں ہوگا۔

اسی دوران سری لنکا میں برسات کے موسم میں ایشیا کپ کو شیڈول کرنے کے فیصلے پر اے سی سی کے صدر جے شاہ کو بھی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اس کے علاوہ قبل ازیں یہ خبریں بھی گردش کررہی تھیں کہ جے شاہ، جو بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) میں سیکریٹری کے عہدے پر فائز ہیں، آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے شیڈول میں آخری لمحات میں تبدیلیاں کرنے میں ملوث رہے ہیں، اس حوالے سے جے شاہ کو کرکٹ کمیونٹی کی جانب سے تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

تاہم اب نجم سیٹھی کی ٹوئٹ کے بعد سوشل میڈیا پر ایک اور بحث چھڑ گئی ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر نجم سیٹھی نے کہا کہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) اور بھارتی کرکٹ بورڈ نے پی سی بی کو بتایا تھا کہ بارش کی پیشگوئی کی وجہ سے سپر فور میں ہونے والا پاک بھارت میچ کولمبو سے ہمبنٹوٹا منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نےلکھا کہ ایک گھنٹے کے اندر ہی انہوں نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا اور میچ کولمبو میں ہی کروانے کا اعلان کر دیا۔

نجم سیٹھی نے سوال کیا کہ ہو کیا رہا ہے؟ کیا بھارت پاکستان سے کھیلنے اور ہارنے سے ڈرتا ہے؟

پی سی بی کے سابق چیئرمین نے اپنی پوسٹ میں آئندہ دنوں میں کولمبو اور ہمبنٹوٹا میں ہونے والی بارش کی پیشگوئی کی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔

یہ بات قابل غور ہے کہ رواں سال ایشیا کپ ٹورنامنٹ کی میزبانی پاکستان کر رہا ہے، لیکن چونکہ بھارتی کرکٹ ٹیم نے ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کا دورہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس لیے کُل 13 میں سے صرف 4 میچز پاکستان میں ہوں گے، جبکہ باقی سری لنکا کے میدانوں پر کھیلے جائیں گے۔

تنقید کے بعد جے شاہ نے خاموشی توڑ دی

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق جے شاہ نے پریس کانفرنس کے دوران ایشیا کپ 2023 کے میچز پاکستان سے باہر منتقل کرنے کے حوالے سے گفتگو کی

انہوں نے کہا ہے کہ ’تمام ممبران، میڈیا رائٹس ہولڈرز اور اسپانسر اور ویڈیو کے حقوق رکھنے والے ہولڈرز ابتدائی طور پر پورا ٹورنامنٹ پاکستان میں رکھنے کے حوالے سے ہچکچا رہے تھے، یہ ہچکچاہٹ ملک میں موجودہ سیکورٹی اور اقتصادی صورتحال سے متعلق خدشات کی وجہ سے تھی‘۔

جے شاہ نے کہا کہ اے سی سی کے صدر کی حیثیت سے مجھے اس کا مناسب حل نکالنا تھا، پی سی بی کے اے سی سی سے مل کر بنائے جانےوالے ہائبرڈ ماڈل کو تسلیم کیا، تاہم یہ بات اہم ہے کہ پی سی بی کی قیادت میں کئی تبدیلیاں کی گئیں، اور اس کے نتیجے میں کچھ مذاکرات اور بات چیت بھی ہوئی، جن میں ٹیکس سے چھوٹ اور میچ انشورنس جیسے اہم معاملات شامل تھے۔’

انہوں نے مزید کہ “ایشیا کپ 2022 کا ایڈیشن متحدہ عرب امارات میں ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا گیا تھا، اس بات پر زور دینا ضروری ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کا موازنہ ون ڈے فارمیٹ نہیں کیا جا سکتا۔’

جے شاہ کا کہنا تھا کہ ٹیموں نے ستمبر کے مہینے میں یو اے ای میں ون ڈے میچز کھیلنے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

جے شاہ نے کہا کہ اگر دبئی میں میچز کا شیڈول ہوتا تو کھلاڑی تھکاوٹ کا شکار ہوتے اور انجری کے امکانات بڑھ جاتے، خاص طور اس وقت جب ورلڈکپ شروع ہونے والا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’اسی وجہ سے ایشیا کپ کے شیڈول کو کھلاڑیوں کی صحت اور حفاظت کو مدنظر رکھ کربنایا گیا ہے جس کا مقصد صرف یہ تھا کہ ٹورنامنٹ میں اچھے مقابلے ہوں اور اسے کامیاب بنایا جائے، ورلڈ کپ سے قبل ٹیموں کے کھلاڑیوں کی صحت کا خیال رکھا گیا ہے تاکہ وہ مکمل تیار رہیں۔‘

سپر فور مرحلے کا شیڈول

6 ستمبر : پاکستان بمقابلہ بنگلادیش،مقام لاہور

9 ستمبر: بنگلادیش بمقابلہ سری لنکا، مقام کولمبو

10 ستمبر: پاکستان بمقابلہ بھارت، مقام کولمبو

12 ستمبر: بھارت بمقابلہ سری لنکا، مقام کولمبو

14 ستمبر: پاکستان بمقابلہ سری لنکا، مقام کولمبو

15 ستمبر: بھارت بمقابلہ بنگلادیش، مقام کولمبو

17 ستمبر: کولمبو میں فائنل دوپہر 2:30 بجے

تبصرے (0) بند ہیں