عالمی رہنما جانتے ہیں بھارت میں کیا ہو رہا ہے لیکن وہ کوئی بات نہیں کریں گے، ارُن دھتی رائے

اپ ڈیٹ 09 ستمبر 2023
معروف سماجی کارکن ارُن دھتی روئے— فائل فوٹو: اے ایف پی
معروف سماجی کارکن ارُن دھتی روئے— فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت میں اقلیتوں پر بھارتی حکومت کے مظالم کے خلاف آواز اٹھانے والی معروف سماجی کارکن ارُن دھتی رائے نے جی20 اجلاس کے لیے بھارتی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

نئی دہلی کو اس جی20 اجلاس کے لیے خوبصورت سے آراستہ کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر متنازع اقدامات کیے گئے ہیں اور کئی کچی آبادیوں اور جھونپڑیوں کو زمین بوس کر دیا گیا ہے اور وہاں رہنے والوں کو دوسری جگہ منتقلی پر مجبور کیا گیا ہے۔

نئی دہلی شہر میں جا بجا دیواروں پر کنول کے پھولوں کے ساتھ ساتھ بھارتیا جنتا پارٹی کے پارٹی کے انتخابی نشان کا رنگ و روغن کیا گیا ہے جبکہ شہر بھر میں مودی کی تصویر کے حامل بڑے بڑے بل بورڈز لگائے گئے ہیں۔

معروف مصنف اور سماجی کارکن ارُن دھتی نے کہا کہ آپ یہ سوچنے میں حق بجانب ہیں کہ اس تقریب کی میزبانی بھارتی حکومت نہیں بلکہ بھارتیا جنتا پارٹی کی حکومت کر رہی ہے۔

جی 20 اجلاس کے حوالے سے الجزیرہ کو دیے گئے انٹرویو میں اُرن دھتی رائے نے کہا کہ اس کانفرنس میں شرکت کرنے والوں میں سے کسی کو بھی اس بات سے کوئی سروکار نہیں کہ بھارت میں اقلیتوں سے کیا سلوک ہوتا ہے بلکہ ہر کوئی یہاں تجاری اور عسکری معاہدوں کے لیے آیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے کہ یہاں آنے والا کوئی شخص یا سربراہان مملکت نہیں جانتے کہ بھارت میں کیا چل رہا ہے، بھارت میں جو کچھ ہو رہا ہے، امریکا، برطانیہ اور فرانس جیسے ممالک میں مین اسٹریم میڈیا اس پر بہت تنقید کرتا رہا ہے لیکن حکومتوں کا یکسر مختلف ایجنڈا ہوتا ہے تو میرا نہیں خیال کہ یہاں آنے والوں میں سے کسی بھی اس بات سے کوئی فرق پڑتا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں آنے والا کوئی بھی عالمی رہنما بھارت میں اقلیتوں سے کیے جانے والے سلوک پر ایک لفظ تک نہیں بولے گا، دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ بھارتی حکومت سے زیادہ بھارتیا جنتا پارٹی کی میزبانی میں ہونے والی کانفرنس لگتی ہے کیونکہ ہر ایک بینر پر کنول کا پھول ہے جو بھارتیا جنتا پارٹی کا انتخابی نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھارت میں ہو رہا ہے وہ بھارت خطرناک ہے کہ بھارتیا جنتا پارٹی کو ہی ملک، قوم، حکومت اور اس کے ادارے بنا کر پیش کیا جا رہا ہے اور صرف ایک فرد مودی کو بھارتیا جنتا پارٹی بنا کر پیش کیا جا رہا ہے، درحقیقت کوئی حکمران جماعت ہے ہی نہیں بلکہ صرف ایک حکمران ہے تو ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ مودی جی20 کی میزبانی کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو بند کردیا گیا ہے، کوئی گھر سے باہر نہیں جا سکتا، غریبوں کو شہر سے نکال دیا گیا ہے، جھونپڑیوں اور کچی آبادیوں کا صفایا کردیا گیا ہے، سڑکوں پر پہرا ہے اور ٹریفک غائب ہے، یہ موت کا منظر ہے، اس سب سے ایسا لگتا ہے کہ انہیں ہم سب سے شرم آتی ہے، یہ شہر جیسا ہے انہیں اس بات سے شرم آتی ہے، ایک کانفرنس کے لیے پورے شہر کو بند کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ جی20 اجلاس 9 سے 10 ستمبر تک نئی دہلی میں منعقد ہو گا۔

تبصرے (0) بند ہیں