گلگت بلتستان: پی ٹی آئی ضمنی انتخاب میں استور کی سیٹ برقرار رکھنے میں کامیاب

اپ ڈیٹ 10 ستمبر 2023
ریٹائرڈ جج محمد خورشید نے اپنے صاحبزادے، سابق وزیراعلیٰ خالد خورشید کے کہنے پر انتخابی معرکے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا — فوٹو: خالد خورشید ٹوئٹر
ریٹائرڈ جج محمد خورشید نے اپنے صاحبزادے، سابق وزیراعلیٰ خالد خورشید کے کہنے پر انتخابی معرکے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا — فوٹو: خالد خورشید ٹوئٹر

گلگت بلتستان اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) استور کی نشست اپنے پاس برقرار رکھنے میں کامیاب رہی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار محمد خورشید خان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔

غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق استور کی نشست کے لیے ہونے والے ضمنی انتخابی مقابلے کے دوران محمد خورشید خان نے 6 ہزار 191 ووٹ حاصل کیے اور مسلم لیگ (ن) کے رانا فرمان علی نے 4 ہزار 899 ووٹ حاصل کیے، جب کہ پی پی پی کے امیدوار عبدالحمید نے 4 ہزار 79 ووٹ حاصل کیے۔

یہ نشست گلگت بلتستان چیف کورٹ کے تین رکنی بینچ کی جانب سے 4 جولائی کو سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید خان کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دینے کے بعد خالی ہوئی تھی، اب اس نشست پر کامیاب ہونے والے محمد خورشید سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید خان کے والد ہیں۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹوں کی مجموعی تعداد 33 ہزار 378 تھی جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 18 ہزار 231 اور 15 ہزار 147 خواتین ووٹرز شامل ہیں، ضمنی انتخاب کے دوران پولنگ کے لیے 53 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے جہاں صبح 8 بجے شروع ہونے والی پولنگ شام 5 بجے تک جاری رہی۔

ضمنی انتخاب میں مجموعی طور پر 9 آزاد امیدواروں سمیت 14 امیدوار میدان میں تھے لیکن اصل مقابلہ محمد خورشید، رانا فرمان علی اور عبدالحمید کے درمیان تھا۔

ضمنی انتخاب میں کامیابی پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے استور اور دیگر علاقوں میں جشن منایا۔

ریٹائرڈ جج محمد خورشید نے اپنے صاحبزادے، سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید کے کہنے پر انتخابی معرکے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا اور سیٹ جیتنے میں کامیاب رہے۔

خالد خورشید 2020 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے امیدوار کی حیثیت سے اس نشست پر کامیاب ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں