انٹرٹینمنٹ اسٹریمنگ ویب سائٹ اور پروڈکشن کمپنی نیٹ فلیکس نے پہلی بار اسلامی دنیا کے اہم ترین ملک سعودی عرب کی اوریجنل ویب سیریز ’بیت طاہر‘ ریلیز کردی۔

سعودی عرب کی پہلی اوریجنل ویب سیریز ’بیت طاہر‘ (طاہر کا گھر) کی پہلی قسط کو 4 ستمبر کو جاری کیا گیا تھا جب کہ 10 ستمبر تک اس کی تمام قسطیں ریلیز کردی گئی تھیں۔

ملک کی پہلی اوریجنل ویب سیریز ریلیز ہوتے ہی وائرل ہوگئی اور پورا ہفتہ ملک میں نیٹ فلیکس پر تیسرے نمبر پر رہی، یعنی سعودیہ کے لوگ جن تین ڈراموں اور ویب سیریز کو دیکھتے رہے، اس میں ’بیت طاہر‘ تیسرے نمبر پر رہی۔

’بیت طاہر‘ کامیڈی ویب سیریز ہے، جس کی کہانی ایک ایسے خاندان کے گرد گھومتی ہے جن کا کئی نسلوں سے مچھلیاں فروخت کرنے کا کاروبار ہوتا ہے لیکن بدلتے دور کے ساتھ وہ اس کاروبار میں جدت لانا چاہتے ہیں، جس دوران انہیں متعدد چیلنجز درپیش ہوتے ہیں۔

ویب سیریز کی ہدایات سعودی فلم ساز سلطان عبدالمحسن نے دی ہیں اور اس کی کاسٹ میں شامل اداکار بھی وہیں کے ہیں۔

اوریجنل ویب سیریز یا اوریجنل فلم وہ کہلاتی ہے جس کی کہانی اپنے ہی ملک کے گرد گھومتی ہے، اس کی شوٹنگ بھی اسی ملک میں کی گئی ہو اور اس کے پروڈیوسرز بھی وہیں کے ہوں جب کہ لکھاری اور ہدایت کار بھی اسی ملک سے ہوں، تاہم اس میں دوسرے ملک کے اداکاروں کو کاسٹ کیا جا سکتا ہے۔

سعودیہ کی پہلی اوریجنل ویب سیریز کی ریلیز کے موقع پر سعودیہ کے سوشل میڈیا صارفین نے خوشی کا اظہار کیا جب کہ سعودی عرب کی انٹرٹینمنٹ اتھارٹی نے بھی امید ظاہر کی کہ نیٹ فلیکس وہاں کی مزید اوریجنل ویب سیریز اور فلمیں تیار کرے گا۔

نیٹ فلیکس نے سعودی عرب سے قبل دیگر عرب ممالک کی اوریجنل ویب سیریز اور فلمیں بھی ریلیز کی تھیں جب کہ بھارت میں بھی اس کی جانب سے اوریجنل مواد تیار کیا جاتا ہے۔

نیٹ فلیکس نے مشرق وسطیٰ اور عرب ممالک میں نومبر 2022 سے اوریجنل مواد تیار کرنا شروع کیا گیا تھا۔

بھارت میں بھی نیٹ فلیکس کی جانب سے 2016 سے اوریجنل مواد ریلیز کیا جا رہا ہے جب کہ حال ہی میں خبر آئی تھی کہ جلد ہی نیٹ فلیکس پر پاکستان کی پہلی ویب سیریز بھی ریلیز کی جائے گی۔

تاہم تاحال نیٹ فلیکس نے خود پاکستان کی پہلی اوریجنل ویب سیریز یا فلم بنانے کا اعلان نہیں کیا لیکن اطلاعات ہیں کہ پاکستان کی پہلی ویب سیریز میں ماہرہ خان، فواد خان، زارا نور عباس اور صنم سعید سمیت متعدد اداکاروں کو کاسٹ کیا جا چکا ہے اور آئندہ سال تک اسے ریلیز کیے جانے کا امکان ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں