ٹاک شو میں جھگڑا: سینیٹر افنان اللہ نے پی ٹی آئی وکیل کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی

مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر افنان اللہ اور پی ٹی آئی وکیل شیر افضل مروت کے درمیان لائیو شو میں جھگڑا ہوا تھا—فوٹو: اسکرین گریب
مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر افنان اللہ اور پی ٹی آئی وکیل شیر افضل مروت کے درمیان لائیو شو میں جھگڑا ہوا تھا—فوٹو: اسکرین گریب

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللہ نے براہ راست نشر ہونے والے ٹی وی کے ایک ٹاک شو میں تشدد کرنے کے الزام میں سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت کے خلاف اسلام آباد میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ درج کرادی۔

سینیٹر افنان اللہ خان اور وکیل شیرافضل خان مروت کے درمیان بدھ کو ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’لائیو ود جاوید چوہدری‘ میں تلخ کلامی کے بعد ہاتھ پائی ہوئی تھی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں دونوں ایک دوسرے پر چیختے ہوئے سنا اور دیکھا جاسکتا ہے اور اسی دوران شیرافضل اچانک اٹھ کر افنان اللہ کو نشانہ بناتے ہیں۔

ویڈیو میں نظر آرہا ہے کہ چند ہی لمحوں میں افنان اللہ بھی سیٹ سے کھڑے ہوجاتے ہیں اور شیرافضل مروت کو پیچھے دھکیلتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی دونوں کیمرے کی آنکھ سے اوجھل ہوتے ہیں تاہم اینکر کو افنان اللہ خان اور شیر افضل مروت سے یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ بس کرو اور ایک دوسرے کو مت مارو۔

ڈان کو سینیٹر افنان اللہ خان کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کی نقل موصول ہوئی ہے، جو کہ اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ میں تعزیرات پاکستان کی سیکشن 352 اور 506 ٹو کے تحت درج کرادی گئی ہے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ سینیٹر افنان اللہ خان کو حالات حاضرہ پر تجزیے کے لیے ٹی وی شو میں پی ٹی آئی کے وکیل کے ہمراہ شرکت کی دعوت دی گئی تھی اور اس دوران تلخ باتیں ہوئیں اور شیر افضل مروت نے اچانک میرے اوپر حملہ کیا اور نشانہ بنانے کی کوشش کی اور دھمکی بھی دی کہ نتائج بھگتنے ہوں گے اور جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں چھوڑیں گے۔

ایف آئی آر میں سینیٹر افنان اللہ نے کہا ہے کہ شیرافضل مروت نے ٹوئٹ میں اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے حملہ کیا تھا، لہٰذا اس وکیل کے خلاف مقدمہ درج کرنا ضروری ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی استدعا کی۔

ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے افنان اللہ نے کہا کہ وہ اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے اور کہا کہ اگر ہم ایک دوسرے کو ٹی وی ٹاک شو میں مار پیٹ کی اجازت دیں گے تو پھر سوچیں مستقبل کس طرح کا ہوگا۔

میں بھی مقدمہ درج کراؤں گا، شیر افضل مروت

دوسری جانب شیر افضل خان مروت نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ میرے خلاف درج ایف آئی آر پر ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے متعلقہ عدالت سے رجوع کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹر افنان اللہ خان کے خلاف ٹیلیگراف ایکٹ 25 ڈی اور تعزیرات پاکستان کے سیکشن 506 کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کے لیے تھانہ مارگلہ میں درخواست دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اتوار تک ایف آئی آر درج نہیں کی گئی تو میں عدالت سے رجوع کروں گا۔

شیرافضل مروت نے کہا کہ ’پہلے افنان اللہ نے کہا تھا ان کو نشانہ بنایا گیا لیکن ایف آئی آر میں کہا گیا ہے انہیں نشانہ بنایا گیا ہے اور وہ بے ہوش ہوگئے‘، یہ تو سینیٹر افنان اللہ کا متضاد بیان ہے۔

انہوں نے کہا کہ افنان اللہ نے سینیٹ کے آفیشل لیٹر ہیڈ پر درخواست کی ہے اور الزام عائد کیا کہ ’انہوں نے کیس میں اثرانداز ہونے کی کوشش کی، انہوں نے سینیٹ ڈائریکٹر کو پولیس اسٹیشن بھیجا‘۔

شیرافضل مروت نے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پر الزام عائد کیا کہ وہ پارلیمنٹیرین کی حیثیت سے اپنے دفتر کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت ان کی نااہلی کے لےی الیکشن کمیشن آف پاکستان اور آئینی عدالتوں سے رجوع کروں گا۔

تاہم سینیٹر افنان اللہ نے تمام الزامات مسترد کیے اور کہا کہ میں نے سینیٹ لیٹر ہیڈ کے بجائے ایک عام سے کاغذ پر ایف آئی آر کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔

بعد ازاں شیرافضل مروت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کہا کہ وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد سے باہر چلے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں