اسرائیل کے الٹی میٹم کے بعد پناہ کیلئے شہریوں کی شمالی غزہ سے ہجرت

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2023
غزہ کے جنوبی علاقے سے شہریوں نے نقل مکانی شروع کردی—فوٹو: اے ایف پی
غزہ کے جنوبی علاقے سے شہریوں نے نقل مکانی شروع کردی—فوٹو: اے ایف پی
غزہ پر اسرائیلی کارروائیاں جاری ہیں اور لوگ محفوظ مقامات پر منتقلی کے لیے مجبور ہیں—فوٹو: اے ایف پی
غزہ پر اسرائیلی کارروائیاں جاری ہیں اور لوگ محفوظ مقامات پر منتقلی کے لیے مجبور ہیں—فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل کے الٹی میٹم کے بعد فلسطینی اپنے گھروں کو خالی کر رہے ہیں—فوٹو: رائٹرز
اسرائیل کے الٹی میٹم کے بعد فلسطینی اپنے گھروں کو خالی کر رہے ہیں—فوٹو: رائٹرز
حماس کے ایک حکام نے کہا کہ غزہ کی نقل مکانی کا انتباہ ’جعلی پروپیگنڈا‘ ہے — فوٹو: رائٹرز
حماس کے ایک حکام نے کہا کہ غزہ کی نقل مکانی کا انتباہ ’جعلی پروپیگنڈا‘ ہے — فوٹو: رائٹرز

اسرائیلی فوج کی جانب سے 24 گھنٹے کے اندر تمام 10 لاکھ سے زائد شہریوں کو شمالی غزہ چھوڑ کر جنوبی غزہ جانے کے الٹی میٹم کے بعد شہریوں نے پناہ کی خاطر نقل مکانی شروع کردی۔

غیرملکی خبرایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ بری فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں کارروائیاں کی ہیں، 24 گھنٹوں کے دوران آئی ڈی ایف (اسرائیلی ملٹری فورسز) نے غزہ پٹی کے اندر دہشت گردوں اور اسلحے کا صفایا کرنے کے لیے مقامی طور پر کارروائیاں کی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ کارروائیوں کے دوران حراست میں لیے گئے افراد کا سراغ لگانے کی کوشش بھی کی گئی۔


اہم پش رفت

  • اسرائیلی فوج نے کہا کہ بری فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں کارروائیاں کی ہیں
  • خبرایجنسی رائٹرز کے نمائندے عصام عبداللہ جنوبی لبنان میں فرائض کی انجام دہی کے دوران جاں بحق ہوئے
  • اقوام متحدہ کا اسرائیل پر احکامات واپس لینے پر زور اور کہا کہ بدترین انسانی بحران کے بغیر یہ ممکن نہیں
  • عالمی ادارہ صحت نے کہا لائف سپورٹ پر موجود مریضوں سمیت مریضوں کو منتقل کیا جا رہا ہے۔
  • اسرائیل کی بمباری سے 1800 سے زائد فلسطینی جاں بحق، 4 لاکھ 23 ہزار بے گھر، مغربی کنارے میں بھی آج 9 فلسطینی جاں بحق ہوئے
  • حماس کے حملے میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار 300 ہوگئی

خبرایجنسی رائٹرز نے بتایا کہ جنوبی لبنان میں ان کا نمائندہ بھی جاں بحق جبکہ اے ایف پی، رائٹرز اور الجزیرہ سے منسلک دیگر 6 صحافی زخمی ہوئے۔

اے ایف پی کے نمائندے نے کہا کہ میڈیا کے مختلف اداروں سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کا گروپ اسرائیل کی سرحد کے قریبی علاقے علما الشاب میں موجود تھا جہاں وہ سرحد پار سے شیلنگ کا نشانہ بنے۔

رائٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہمیں یہ جان بہت دکھ ہوا کہ ہمارے ویڈیو گرافر عصام عبداللہ جاں بحق ہوگئے ہیں، جو جنوبی لبنان میں رائٹرز کی ٹیم کا حصہ تھے۔

اے ایف پی کی فوٹو گرافر کرسٹینا عاسی اپنے ساتھی ویڈیو جرنلسٹ ڈیلان کولنز کے ساتھ مذکورہ علاقے میں کوریج کر رہی تھیں اور زخمی ہوگئے، دونوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

رائٹرز نے بتایا کہ رائٹرز کے دو مزید رپورٹرز ثائر السوڈانی اور ماہر نازہ بھی زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد دی جا رہی ہے اور مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔

الجزیرہ نے بتایا کہ اس کے دو نمائندے بھی زخمی ہوگئے ہیں اور بتایا کہ اسرائیل فورسز نے ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا اور بتایا کہ زخمی صحافیوں کے نام کامرین جوخادر اور ایلی براخیا ہے۔

فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا کہ غزہ پر اسرائیلی کی فضائی کارروائی سے اب تک 580 بچوں سمیت ایک ہزار 800 فسلطینی جاں بحق ہوگئے ہیں۔

اسرائیل کے مطابق حماس نے ابتدائی حملے میں ایک اندازے کے مطابق 150 اسرائیلی، غیرملکی اور دہرہ شہریت کے حامل افراد کو غزہ منتقل کردیا ہے۔

حماس نے آج بیان میں کہا کہ اسرائیلی فضائی کارروائی کے دوران زیر حراست 13 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، اس سے قبل کہا تھا کہ بمباری سے 4 افراد ہلاک ہوئےتھے۔

دوسری جانب کشیدگی مشرق وسطیٰ سے باہر تک پھیل گئی ہے جہاں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے ہو رہے ہیں اور اسرائیل کو لبنان کی سرحد پر حزب اللہ کے ساتھ تصادم کا بھی خطرہ ہے۔

وزارت صحت کا کہنا تھا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں غزہ کے حق میں ہونے والے مظاہرے پر اسرائیلی فائرنگ سے 9 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد وہاں اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 44 ہوگئی ہے۔

 حالیہ کشیدگی سے قبل غزہ پٹی کا نقشہ
حالیہ کشیدگی سے قبل غزہ پٹی کا نقشہ

اس سے قبل غیر ملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق اسرائیلی وزیردفاع یوو گیلنٹ نے کہا تھا کہ ’یہ جنگ کا وقت ہے‘، اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بھاری بمباری جاری ہے، جس کے نتیجے میں 1300 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے، جس میں زیادہ تر شہری شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں غزہ شہر میں ’نمایاں آپریشن‘ کریں گے اور شہری تبھی واپس جاسکیں گے جب بعد میں اعلان کیا جائے گا۔

مزید بتایا کہ غزہ کے شہری اپنی اور اپنے خاندانوں کی حفاظت کے لیے جنوب چلے جائیں، اور خود کو حماس سے دور کر لیں، جو آپ کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

حماس کے ایک حکام نے کہا کہ غزہ کی نقل مکانی کا انتباہ ’جعلی پروپیگنڈا‘ ہے اور شہریوں پر زور دیا کہ وہ اس کا شکار نہ ہوں۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ ’تباہ کن انسانی نتائج کے بغیر‘ شہریوں کی نقل مکانی ناممکن ہے، جبکہ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردن نے غزہ کے رہائشیوں کو اسرائیل کی ابتدائی وارننگ پر اقوام متحدہ کے ردعمل کو ’شرمناک‘ قرار دیا۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے شمالی غزہ میں رات بھر 750 فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں حماس کی سرنگیں، فوجی کمپاؤنڈز، سینئر کارکنوں کی رہائش گاہیں اور ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے والے گودام شامل ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ غزہ کی پٹی میں 23 لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں، اسرائیلی حملوں میں اب تک 1500 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) نے کہا کہ غزہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی جنریٹر کے لیے چند گھنٹوں میں ایندھن ختم ہو سکتا ہے، اور اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے خبردار کیا ہے کہ خوراک اور تازہ پانی خطرناک حد تک کم ہو رہا ہے۔

فلسطینی شہری محفوظ علاقوں کی جانب منتقل ہو رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
فلسطینی شہری محفوظ علاقوں کی جانب منتقل ہو رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی

آئی سی آر سی کے ریجنل ڈائریکٹر فیبریزیو کاربونی نے کہا کہ بڑھتی کشیدگی سے انسانوں کو سنگین مصیبت درپیش ہے، اور میں فریقین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ شہریوں کی تکالیف کو کم کریں۔

اقوام متحدہ کی فلسطین میں پناہ گزین ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا کہ اس نے اپنے مرکزی آپریشنز سینٹر اور بین الاقوامی عملے کو غزہ کے جنوب میں منتقل کر دیا ہے۔

’11 لاکھ افراد کی فوری منتقلی ناممکن‘

غزہ میں اقوام متحدہ کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج نے بتایا کہ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران انخلا ہونا چاہیے جبکہ اسرائیلی فوج سرحد کی طرف بڑھ رہی ہے۔

بعد ازاں انہوں نے اعتراف کیا کہ اس میں زیادہ وقت لگے گا تاہم انہوں نے تصدیق نہیں کی کہ آیا ڈیڈلائن دی گئی ہے۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ غزہ مکی 24 لاکھ آبادی میں سے 11 لاکھ افراد کی فوری طور پر منتقلی ’ناممکن‘ ہے۔

نمائندے نے اپیل کیا کہ اس بیان کو واپس لیا جائے، امدادی تنظیموں نے خبردار کیا کہ انخلا سے امدادی کام محدود ہوجائے گا جہاں پہلے ہی اسرائیلی رکاوٹوں کی وجہ سے ایندھن، کھانے پینے کی اشیا اور پانی کی فراہمی بند ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ ہسپتالوں میں لاشوں اور زخمیوں کی بڑی تعداد لائی جا رہی ہے اور صحت کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے عہدیدار اشرف القدرا نے کہا کہ ہسپتالوں میں گنجائش ختم ہو رہی ہے اور ادویات بھی ختم ہو رہی ہے۔

اردن میں امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سے ملاقات کے بعد شاہ عبداللہ دوم نے مطالبہ کیا کہ انسانی بنیاد پر راستے فوری طور پر کھول دیے جائیں۔

اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کی ساس ایلزبیتھ النکلا نے غزہ سے ویڈیو کے ذریعے آگاہ کیا کہ وہ یہاں سے کہیں اور جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ افراد کھانے اور پانی کے بغیر ہیں اور ان پر بدستور بمباری بھی ہو رہی ہے، ہم ان کے ساتھ کیا کر رہے ہیں۔

اسکاٹ لینڈ سے غزہ میں اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کے لیے جانے والی ایلزبیتھ النکلا نے کہا کہ یہ میری آخری ویڈیو ہوسکتی ہے، غزہ سے ہر کوئی جا رہا ہے۔

اسرائیل کے غزہ پر زمینی حملے میں جانی نقصان ’ناقابل قبول‘ ہوگا، پیوٹن

روس کے صدر ویلادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے زمینی حملے کے نتیجے میں عام شہریوں کا جانی نقصان ہوگا جو ’بالکل ناقابل قبول‘ ہوگا۔

پیوٹن نے کہا کہ رہائشی علاقوں میں بھاری اسلحے کے استعمال سے تمام فریقین کے لیے سنگین نتائج ہوں گے۔

خیال رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر کیے گئے حملے میں اب تک ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں اور ڈیڑھ برس سے زائد عرصے سے جنگ جاری ہے۔

روسی صدر کرغیزستان میں ماضی میں سووین یونین کا حصہ رہنے والے ممالک کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے اہم یہ ہے کہ عام شہریوں کا جانی نقصان بالکل ناقابل قبول ہوگا، اب ضروری یہ ہے کہ خون کی ہولی بند کر دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو ان پر ہونے والے اچانک بدترین حملے کی صورت میں اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

پیوٹن نے فوری جنگ بندی اور زمینی صورت حال بہتر کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ روس تمام تعمیری شراکت داروں کے ساتھ رابطے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی حل کے لیے ہونے چاہئیں، جس کے تحت فلسطین کو اپنی ریاست کا حق ملنا چاہیے، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔

پیوٹن نے امریکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بحران مشرق وسطیٰ سے متعلق امریکی پالیسی کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔

بے گھر افراد کی تعداد 4 لاکھ سے زائد، اقوام متحدہ کی 30 کروڑ ڈالر امداد کی اپیل

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدری کی ایجنسی (او سی ایچ اے) نے جمعہ کی صبح رپورٹ کیا کہ غزہ کی پٹی میں بے گھر افراد کی تعداد 4 لاکھ سے زائد ہوگئی، اور حماس اسرائیل تنازع شروع ہونے سے لے کر اب تک 23 امدادی کارکن ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایجنسی نے 29 کروڑ 40 لاکھ ڈٓلر امداد کی اپیل ہے تاکہ غزہ اور مغربی کنارے میں تقریباً 13 لاکھ افراد کی مدد کی جاسکے، جس میں سے تقریباً نصف خوراک کی امداد کے لیے ہے کیونکہ غذائی اشیا ختم ہو رہی ہیں۔

او سی ایچ اے نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر لوگ بے گھر ہو رہے ہیں، غزہ کی پٹی میں 24 گھنٹوں کے دوران بے گھر افراد کی تعداد میں 25 فیصد اضافہ ہوا، جس کے بعد مجموعی تعداد 4 لاکھ 23 ہزار سے زائد ہوگئی، جس میں سے دو تہائی یو این آر ڈبلیو اے کے زیراہتمام اسکولوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اسرائیل کا غزہ، لبنان پر سفید فاسفورس ہتھیاروں کا استعمال

ہیومین رائٹس واچ نے جمعرات کو الزام عائد کیا کہ اسرائیل نے لبنان اور غزہ میں فوجی کارروائیوں میں سفید فاسفورس ہتھیاروں کا استعمال کیا، مزید کہا کہ ایسے ہتھیاروں کے استعمال سے شہریوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں، اور وہ طویل عرصے کے لیے زخمی ہوسکتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے بتایا کہ وہ غزہ میں ہتھیاروں میں سفید فاسفورس کے استعمال کے حوالے سے آگاہ نہیں ہیں، انہوں نے ہیومن رائٹس واچ کے لبنان میں اس کے استعمال کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

ہیومین رائٹس واچ نے بتایا کہ اس نے 10 اکتوبر کو لبنان میں اور 11 اکتوبر کو غزہ میں لی گئی ویڈیوز کی تصدیق کی ہے جس میں غزہ اور اسرائیل، لبنان کی سرحد کے ساتھ دو دیہی مقامات پر فائر کیے گئے گولوں میں سفید فاسفورس کے متعدد دھماکے دکھائے گئے ہیں۔

اقوام متحدہ کا اسرائیل سے شہریوں کے انخلا کا حکم واپس لینے کا مطالبہ

اقوام متحدہ نے بتایا کہ ایسی نقل مکانی کسی انسانی تباہ کن نتائج کے بغیر ناممکن ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے اے ایف پی کو بتایا کہ اگر اس کی تصدیق ہوتی ہے، تو اقوام متحدہ ایسے کسی حکم کو واپس لینے کی پُرزور اپیل کرتا ہے، یہ پہلے ہی سنگین صورتحال کو مزید تباہ کن بنا دے گا۔

سٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ اسرائیلی فوجی کا حکم اقوام متحدہ کے تمام عملے اور ان کے کیمپوں میں پناہ گزین افراد پر بھہ ہوگا، جس میں اسکول اور طبی مراکز شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین (یو این آر ڈبلیو اے) کے زیر اہتمام شیلٹرز میں 4 لاکھ 23 ہزار بے گھر افراد میں سے 60 فیصد پناہ لیے ہوئے ہیں، فوری طور پر یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ کتنے لوگ غزہ کے شمال میں موجود ہیں۔

برازیل کا غزہ کے شہریوں کیلئے انسانی راہداری کا مطالبہ

برازیل کے صدر، جن کے پاس اس وقت اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی صدرات ہے، نے اسرائیلی ہم منصب سے اپیل کی ہے کہ انسانی راہداری قائم کی جائے تاکہ غزہ کی پٹی سے لوگ مصر میں جاسکیں۔

لولا دی سلوا کے تبصروں نے برازیل کو یورپی وزرائے خارجہ اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی آوازوں میں شامل کر دیا ہے، جس نے ایک راستہ کا مطالبہ کیا ہے تاکہ لوگوں کو فلسطین سے جانے یا انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت دی جائے۔

جنوبی امریکی ملک وینزویلا کے ساتھی رہنما نکولس مادورو نے غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مذمت کی اور حماس، اسرائیل سے سیزفائر کا مطالبہ کیا۔

نکولس مادورو نے کہا تھا کہ ہم فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی کے مطالبے کی توثیق کرتے ہیں۔

لولا دی سلوا نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ برازیل دہشت گردوں کے حملے کی مذمت اور متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کا اعادہ کرتا ہے۔

امریکا کا اسرائیل کی حمایت کا اعادہ

اپنے ردعمل پر تعاون حاصل کرنے کے لیے اسرائیل کی حکومت نے امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن اور نیٹو کے وزرائے دفاع کو بچوں اور شہریوں کی تصاویر دکھائیں اور کہا کہ حماس نے حملہ کر کے انہیں ہلاک کیا ہے۔

انٹونی بلنکن نے بتایا کہ انہوں نے گولیوں سے چھلنی ایک بچے کو دکھایا، فوجیوں کا سر قلم کیا گیا اور نوجوانوں کو ان کی گاڑیوں میں جلایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعی کسی بھی چیز سے باہر ہے، جس کا ہم تصور کر سکتے ہیں۔

دیگر عالمی رہنماؤں کی طرح انٹونی بلنکن نے کہا کہ اسرائیل مزاحمت کا مظاہرہ کرے، لیکن امریکی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔

ان کی جمعہ کو اردن کے شاہ عبداللہ اور اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے ملاقات طے ہے، وہ مشرق وسطی کے دورہ پر ہیں تاکہ اس تنازع کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

انٹونی بلنکن کا امریکا کے اتحادی قطر، سعودی عرب، مصر اور متحدہ عرب امارات کے دورہ کا بھی منصوبہ ہے۔

اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے کہا کہ غزہ کے ارد گرد سکیورٹی کی ناکامیوں سے سبق حاصل کیا جائے گا، جس کی وجہ سے یہ حملہ ممکن ہوا، انہوں نے کہا کہ ہم سیکھیں گے، تحقیقات کریں گے لیکن اب جنگ کا وقت ہے۔

امریکی سیکرٹری آف ڈیفنس لائیڈ آسٹن نے کہا کہ امریکا سیکیورٹی میں معاونت کرنے پر اسرائیل پر کوئی شرط عائد نہیں کی، لائیڈ آسٹن کا جمعہ کو دورہ اسرائیل اور وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کا منصوبہ ہے۔

حفاظتی خدشات کے پیش نظر فوری سیکیورٹی اقدامات

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ یورپ کے لیے چارٹر پروازوں کی پیشکش شروع کر دے گا، تاکہ اگر امریکی اسرائیل چھوڑنا چاہیں تو ان کی مدد کی جاسکے، جس کا آغاز جمعہ سے ہوگا۔

چیف کابینہ سیکرٹری ہیروکازو ماتسونو نے صحافیوں کو بتایا کہ جاپان نے اسرائیل چھوڑنے کے خواہش مند اپنے شہریوں کے لیے ہفتے کے روز تل ابیب سے روانہ ہونے کے لیے چارٹر فلائٹ کا انتظام کیا ہے۔

تنازع نے یورپ میں کچھ شہری بدامنی کو جنم دیا ہے، پیرس میں پولیس نے فلسطینی عوام کی حمایت میں ایک ممنوعہ ریلی منشتر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

ایمسٹرڈیم اور لندن میں کچھ یہودی اسکولوں کو حفاظتی خدشات کی وجہ سے عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نیویارک اور لاس اینجلس میں امریکی قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے کہا کہ انہوں نے جمعہ کو خاص طور پر عبادت گاہوں اور یہودی کمیونٹی مراکز کے ارد گرد پولیس کی موجودگی میں اضافہ کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں