امریکی سینیٹرز کا اسرائیل پر فوجی کارروائی کے دوران انسانی حقوق سے متعلق قانون پر عملدرآمد پر زور

اپ ڈیٹ 15 اکتوبر 2023
خط میں بتایا گیا کہ غزہ میں جاری تنازع کے باعث 1800 سے زیادہ فلسطینی اور 1300 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک ہو چکے — فوٹو: اے ایف پی
خط میں بتایا گیا کہ غزہ میں جاری تنازع کے باعث 1800 سے زیادہ فلسطینی اور 1300 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک ہو چکے — فوٹو: اے ایف پی

55 امریکی سینیٹرز نے صدر جو بائیڈن اور سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن کو خط ارسال کیا ہے جس میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے دوران انسانی حقوق سے متعلق قانونی اصولوں پر عمل کرنے اور بائیڈن انتظامیہ پر خطے میں امن کے لیے کام جاری رکھنے پر زور دیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کانگریس کی پروگریسو کاکس کی چیئر وومن پرمیلا جے پال کی جانب سے میڈیا کو جاری کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ اسرائیل کے ردعمل کے دوران غزہ کے لاکھوں بے گناہ شہریوں کو مدنظر رکھنا چاہیے جو خود حماس کا شکار ہیں اور ان کی دہشت گردی کی مہم کے نتائج بھگت رہے ہیں۔

پرمیلا جے پال کے ساتھی 3 ڈیموکریٹک سینیٹرز نے کانگریس وومن کے ساتھ خط لکھنے کے اقدام کا فیصلہ کیا، اس خط میں اسرائیل کے لوگوں پر حماس کی جانب سے کیے گئے حملوں کی مذمت بھی کی گئی ہے۔

اس خط میں بتایا گیا کہ غزہ میں جاری تنازع کے باعث 1800 سے زیادہ فلسطینی اور 1300 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ غزہ کی پٹی میں 4 لاکھ 23 ہزار سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔

قانون سازوں نے دلیل دی کہ یہ تنازع اب بھی جاری ہے، ہم شدت سے محسوس کرتے ہیں کہ امریکی حکومت اور عالمی برادری کو خطے میں دیرپا امن کے حصول کے لیے کام جاری رکھنا چاہیے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کا مستقبل اور سلامتی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، ہم غزہ اور مغربی کنارے میں انسانی بحران کو حل کیے بغیر اسرائیلیوں کے لیے دیرپا امن اور سلامتی حاصل نہیں کر سکتے۔

قانون سازوں نے لکھا کہ ہم اسرائیل پر حماس کے اچانک اور ہولناک دہشت گردانہ حملے کی واضح طور پر مذمت کرتے ہیں، یہ حملہ ہولوکاسٹ کے بعد یہودیوں پر ہونے والا بدترین تشدد ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ ہم ان لوگوں کی بحفاظت واپسی کے لیے پرامید ہیں جنہیں حماس نے یرغمال بنایا تھا، ہم مغویوں میں مریکی شہریوں سمتی دیگر کو بازیاب کرانے میں آپ کی انتظامیہ کی مدد کے لیے تیار ہیں۔

امریکی ایوان نمائندگان کے ان 55 ارکان نے بائیڈن انتظامیہ سے ان ترجیحات کو مدنظر رکھنے کا مطالبہ کیا جن میں غزہ سے متعلق اسرائیل کا ردعمل عالمی قانون کے مطابق ہونا چاہیے اور شہریوں کو پہنچنے والے نقصان کو محدود کرنے کے لیے تمام اقدامات کرنے چاہئیں۔

اس کے علاوہ اس میں غزہ کے شہریوں کے لیے خوراک، پانی، ایندھن، بجلی، زندگی بچانے والی دیگر ضروریات کی فوری ترسیل بحال کیے جانے کی ضرورت ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں