غیرقانونی تارکین وطن کے گرد حکومت کا گھیرا تنگ، رضاکارانہ وطن واپسی کی ڈیڈلائن ختم

اپ ڈیٹ 01 نومبر 2023
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 21 ہزار 536 افغان شہری اپنے وطن واپس لوٹ گئے — فوٹو: رائٹرز
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 21 ہزار 536 افغان شہری اپنے وطن واپس لوٹ گئے — فوٹو: رائٹرز

حکومت کی جانب سے غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے کے لیے مقرر کردہ ڈیڈ لائن تکنیکی طور پر گزشتہ شب ختم ہو گئی، حکام کا کہنا ہے کہ وطن واپسی سے انکار کرنے والے غیر ملکیوں کے خلاف آئندہ 24 گھنٹوں کے اندر اندر کارروائی شروع کر دی جائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے گزشتہ روز کہا کہ افغان مہاجرین سمیت غیرقانونی تارکین وطن کی رضاکارانہ واپسی کی ڈیڈ لائن 31 اکتوبر کو ختم ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے کریک ڈاؤن کا آغاز ہو جائے گا۔

تاہم صوبوں کے مختلف عہدیداروں نے دعویٰ کیا کہ یکم نومبر کو رضاکارانہ طور پر وطن واپس جانے والے غیر ملکیوں کو پریشان نہیں کیا جائے گا لیکن جو لوگ واپسی کے لیے بارڈر پہنچنے کو تیار نہیں ہیں انہیں ’ہولڈنگ سینٹرز‘ میں رکھا جائے گا جو کہ چاروں صوبوں سمیت آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی قائم کیے گئے ہیں۔

نگران وزیر داخلہ نے حکام اور ایجنسیوں کو ہدایت کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد غیر قانونی تارکین وطن کو ’ہولڈنگ سینٹرز‘ میں ٹھہراتے وقت وہ اُن کے ساتھ احترام سے پیش آئیں۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے غیرقانی تارکین وطن کے ساتھ بدتمیزی یا بدسلوکی کی شکایات کو دور کرنے کے لیے ایک شکایت سیل قائم کیا ہے، اس کا یو اے این نمبر 051111367226 ہے جبکہ ہاٹ لائن نمبر 0519211685 ہے۔

تاہم دوسری جانب اسلام آباد میں حکام نے ان بستیوں کو مسمار کر دیا جہاں افغان شہری مقیم تھے اور وہ اپنا سامان ملبے سے چھانٹتے نظر آئے۔

بارڈر پر صورتحال

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم ہزاروں افغان شہری گزشتہ روز طورخم بارڈر کراسنگ کے ذریعے اپنے وطن واپس لوٹ گئے، ستمبر کے وسط سے اب تک ان کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہوچکی ہے۔

گزشتہ روز ڈیڈلائن ختم ہونے کے ساتھ ہی اپنے وطن واپس جانے والے افغانوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا، شام کے وقت سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 21 ہزار 536 افغان شہری اپنے وطن واپس لوٹ گئے، یہ کُل 883 خاندانوں پر مشتمل تھے جن میں 7 ہزار 292 مرد اور 8 ہزار 964 بچے شامل تھے۔

حکام نے بتایا کہ گزشتہ روز اپنے وطن واپس لوٹ جانے والے افغانوں کی تعداد پیر کے مقابلے میں تقریباً دوگنی تھی، ستمبر سے اب تک افغانستان واپس جانے والے افغانوں کی کُل تعداد ایک لاکھ 4 ہزار 85 ہے۔

دریں اثنا بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن آج بدھ کی شام 4 بجے تک رضاکارانہ طور پر وطن واپسی کا سلسلہ جاری رکھ سکتے ہیں۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران 30 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین وطن اپنے ممالک واپس جا چکے ہیں جن میں ایرانی، عراقی اور افغان شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ یکم نومبر غیرقانونی تارکین وطن کی رضاکارانہ وطن واپسی کی آخری تاریخ تھی، آج شام سے پاکستان میں تاحال غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف فارنرز ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے اور ان کے اثاثے ضبط کر لیے جائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں