ورلڈ کپ: شاہین، فخر کی عمدہ کارکردگی، پاکستان نے بنگلہ دیش کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2023
فخر زمان اور عبدالللہ شفیق نے قومی ٹیم کو 128 رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا— فوٹو: اے ایف پی
فخر زمان اور عبدالللہ شفیق نے قومی ٹیم کو 128 رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا— فوٹو: اے ایف پی
فخر زمان نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے بنگلہ دیشی باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیا— فوٹو: پی سی بی
فخر زمان نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے بنگلہ دیشی باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیا— فوٹو: پی سی بی
شاہین شاہ آفریدی نے تین وکٹیں لیں — فوٹو: اے ایف پی
شاہین شاہ آفریدی نے تین وکٹیں لیں — فوٹو: اے ایف پی

آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے 31ویں میچ میں پاکستان نے باؤلرز اور اوپننگ بلے بازوں کے عمدہ کھیل کی بدولت بنگلہ دیش کو بآسانی 7 وکٹوں سے شکست دے کر عالمی کپ کے سیمی فائنل تک رسائی کی امیدوں کو بحال رکھا۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں کھیلے گئے میچ میں بنگال ٹائیگرز نے شاہینوں کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

بنگلہ دیش نے اننگز کا آغاز کیا تو شاہین نے پہلے ہی اوور میں ٹیم کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے تنزید حسن کو چلتا کر دیا اور اس وکٹ کے ساتھ ہی ون ڈے کرکٹ میں اپنا 100واں شکار کر لیا۔

بنگلہ دیش کو جلد ہی دوسرا نقصان اٹھانا پڑا اور شاہین نے پاکستانی ٹیم کو دوسری وکٹ دلاتے ہوئے نجم الحسن شانتو کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

اسکور 23 تک پہنچا ہی تھا کہ حارث رؤف کو باؤلنگ پر لایا گیا جن کا بنگلہ دیشی بلے بازوں نے تین چوکوں کے ساتھ استقبال کیا لیکن اسی اوور میں حارث نے تجربہ کار مشفیق کی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔

23 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد محمواللہ کو اوپری نمبروں پر ترقی دیتے ہوئے لٹن داس کا ساتھ دینے کے لیے بھیجا گیا اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے چوتھی وکٹ کے لیے 79 رنز کی شراکت قائم کی۔

اس خطرناک ہوتی شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب افتخار احمد کی گیند پر لٹن داس 45 رنز بنانے کے بعد آغا سلمان کو آسان کیچ دے بیٹھے۔

محموداللہ نے ایک مرتبہ پھر عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے نصف سنچری بنائی لیکن شاہین نے باؤلنگ پر آتے ہی ان کی پیش قدمی روکتے ہوئے 56 رنز پر چلتا کردیا۔

پاکستان کو جلد ہی چھٹی کامیابی ملی جب اسامہ میر کو چھکا لگانے کے بعد اگلی ہی گیند پر توحید ہری دوئے سلپ میں کیچ دے بیٹھے۔

140 رنز پر 6 وکٹیں گرنے کے بعد کپتان شکیب کا ساتھ دینے مہدی حسن میراز آئے اور دونوں نے 45 رنز کی شراکت قائم کر کے اسکور 185 تک پہنچا دیا۔

اس مرحلے پر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ بنگلہ دیش کی ٹیم 250 رنز تک کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجانے میں کامیاب رہے گی لیکن حارث رؤف نے ٹیم کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے بنگلہ دیشی کپتان کی 43 رنز کی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔

اس کے بعد بابر اعظم نے فاسٹ باؤلر وسیم جونیئر کو گیند تھمائی جنہوں نے اپنی اگلی 7 گیندوں پر آخری تینوں وکٹیں لے کر بنگلہ دیشی ٹیم کی بساط 204 رنز پر لپیٹ دی۔

پاکستان کی جانب سے شاہین اور وسیم نے تین، تین اور حارث رؤف نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

بنگلہ دیشی تنزید حسن کو آؤٹ کرکے شاہین شاہ آفریدی تیز ترین 100 وکٹیں لینے فاسٹ باؤلر بن گئے ہیں۔

فخر زمان اور عبداللہ شفیق پر مشتمل پاکستان کی نئی اوپننگ جوڑی نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے بنگلہ دیشی باؤلرز کو بے بس کردیا اور وکٹ لینے سے باز رکھا۔

دونوں کھلاڑیوں بالخصوص فخر زمان نے جارحانہ انداز اپنایا اور سنچری شراکت قائم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کر لیں۔

بنگلہ دیش کو پہلی کامیابی 22 ویں اوور میں ملی جب مہدی حسن میراز کی گیند کھیلنے میں ناکامی پر عبداللہ کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا، انہوں نے 9 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 68 رنز بنائے۔

کپتان بابر اعظم اس میچ میں بھی جدوجہد کرتے نظر آئے اور ایک غیرضروری شاٹ کھیلنے کی کوشش میں مہدی کی دوسری وکٹ بن گئے۔

دوسرے اینڈ سے فخر زمان نے بنگلہ دیشی باؤلرز کے خلاف لاٹھی چارج جاری رکھا لیکن 81 رنز کی اننگز کھینے والے اوپنر ایک اور چھکا مارنے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ دے بیٹھے، ان کی اس اننگز میں 7 فلک بوس چھکے اور 3 چوکے شامل تھے۔

پاکستان نے 33ویں اوور کی تیسری گیند پر ہدف حاصل کر کے میچ میں 7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کر لی اور اس کے ساتھ ہی عالمی کپ کے سیمی فائنل تک رسائی کی موہوم امیدوں کو بھی زندہ رکھا۔

بنگلہ دیش کی جانب سے تینوں وکٹیں مہدی حسن میراز نے حاصل کیں۔

فخر زمان کو ان کی جارحانہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

آج کے میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، عبداللہ شفیق، فخر زمان، افتخار احمد، محمد رضوان، سلمان علی آغا، اسامہ میر، حارث رؤف، ایم وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی، سعود شکیل

بنگلہ دیش: شکیب الحسن (کپتان)، لٹن داس، تنزید حسن تمیم، نجم الحسن شانتو، مشفق الرحیم، محمود اللہ ریاض، توحید ہردوئی، مہدی حسن میراز، تسکین احمد، مستفیض الرحمٰن، شریف الاسلام۔

تبصرے (0) بند ہیں