نیپال میں 5.6 شدت کا زلزلہ، 157 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2023
—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

نیپال میں ایک دور افتادہ علاقے میں رات گئے آنے والے زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد برھ کر 157 ہوگئی ہے۔

خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق 5.6 کی شدت کا یہ زلزلہ نیپال کے انتہائی مغرب میں گزشتہ شب آیا، امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق اس کی گہرائی 18 کلومیٹر (11 میل) تھی۔

زلزلے کے جھٹکے بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی تک محسوس کیے گئے، سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز اور تصاویر میں مقامی لوگ اندھیرے میں مکانات اور عمارتوں کے ملبے سے زندہ بچ جانے والوں کو نکالتے ہوئے نظر آرہے ہیں، اطراف میں ایمرجنسی گاڑیوں کے سائرن بجتے بھی سنائی دیے۔

صوبہ کرنالی کے ضلع جاجرکوٹ کی انتظامیہ کے عہدیدار ہریش چندرا شرما نے خبرایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ زخمیوں کی تعداد سیکڑوں میں ہے اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ زلزلے کی شدت اتنی زیادہ نہیں تباہ کن نہیں تھی لیکن مذکورہ علاقے میں ناقص تعمیرات کی وجہ سے ہلاکتیں اور نقصان زیادہ ہوگیا ہے اور زلزلے اس وقت آیا جب شہری سو رہے تھے۔

وفاقی وزارت داخلہ کے محکمہ ڈیزاسٹر کے عہدیدار نے بتایا کہ کرنالی اور راما اچاریہ دونوں صوبوں کے علاقوں جاجر کوٹ میں 105 افراد اور قریبی ضلع روکوم میں 52 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

حکام نے بتایا کہ جاجر کوٹ سمیت دیگر متاثرہ علاقوں کی آبادی ایک لاکھ 90 ہزار ہے، روکوم ویسٹ میں 85 اور جاجرکوٹ میں 55 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

قبل ازیں کرنالی صوبے کی پولیس کے ترجمان گوپال چندر بھٹارائی نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد 132 تک پہنچ گئی ہے اور تقریباً 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ اضلاع دور افتادہ علاقے میں ہونے کی وجہ سے معلومات حاصل کرنا مشکل ہو رہا ہے، ریسکیو کے کاموں میں مدد کے لیے نیپالی سیکورٹی فورسز کو بڑے پیمانے پر تعینات کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہیں لیکن ہم متبادل راستوں سے علاقے تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں، ضلعی ہسپتال زخمیوں کو لانے والے لوگوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا ہے۔

خیال رہے کہ نیپال ایک اہم جیولوجیکل فالٹ لائن پر واقع ہے جہاں زلزلے آنا معمول کی بات ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نارائن پرساد بھٹارائی نے کہا کہ ہمارے پاس معلومات ہیں کہ زلزلے کی وجہ سے 2 اضلاع میں جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔

نیپالی وزیراعظم پشپا کمال نے زلزلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ 2015 میں نیپال میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں تقریباً 9 ہزار افراد ہلاک اور 22 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے جبکہ 50 لاکھ سے زائد گھر تباہ ہو گئے تھے۔

اس زلزلے کے سبب تقریباً 8 ہزار اسکولوں کو نقصان پہنچا یا وہ مکمل طور پر تباہ ہوگئے، اس کے نتیجے میں تقریباً 10 لاکھ بچے کلاس رومز سے محروم ہوگئے تھے۔

بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے شمالی شہروں لکھنؤ اور پٹنہ میں گزشتہ شب زلزلے کے جھٹکے محسوس کرنے کی اطلاع دی، جس کے کئی گھنٹے بعد اسی علاقے میں 4.0 شدت کے آفٹر شاکس بھی محسوس کیے گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں