افغانستان کے ہمراہ مشترکہ کارروائی میں 3 اسرائیلی جاسوسوں کو گرفتار کرلیا گیا، ایران

اپ ڈیٹ 06 نومبر 2023
گرفتار اسرائیلی جاسوسوں کو تفتیش کے لیے ایران منتقل کیا جائے گا — فائل فوٹو: رائٹرز
گرفتار اسرائیلی جاسوسوں کو تفتیش کے لیے ایران منتقل کیا جائے گا — فائل فوٹو: رائٹرز

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے گزشتہ روز رپورٹ دی کہ افغانستان کی طالبان حکومت کے ہمراہ مشترکہ کارروائی میں 3 اسرائیلی جاسوسوں کو حراست میں لے لیا گیا۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق نشریاتی ادارے نے بتایا کہ موساد کے 3 ایجنٹوں کو ایران اور افغانستان کے درمیان پہاڑی علاقے سے حراست میں لیا گیا جن کے پاس ایرانی شہریت تھی۔

ان گرفتاریوں کی خبر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں کے لیے طالبان کے ایک وفد کی تہران آمد کے بعد سامنے آئی ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق تینوں اسرائیلی ایجنٹ افغان سرحد سے ایران میں موجود اہداف پر کامیکاز ڈرون حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، انہیں تفتیش کے لیے ایران منتقل کیا جائے گا، اس رپورٹ سے بالواسطہ طور پر یہ اشارہ ملتا ہے کہ مذکورہ اسرائیلی جاسوس افغانستان میں موجود تھے۔

ایران نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کو نشانہ بنانے کے لیے مختلف حملوں اور قتل و غارت گری میں ملوث ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کو ایران تسلیم نہیں کرتا، دونوں ممالک کے درمیان کئی برسوں کے دوران جھڑپیں ہوچکی ہیں۔

رواں برس اگست میں ایران کی سیکیورٹی سروسز نے دعویٰ کیا کہ اس کے بیلسٹک میزائل کی تیاری کو سبوتاژ کرنے کی اسرائیلی سازش کو ناکام بنا دیا گیا ہے اور متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ایران نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ جنوری میں اصفہان کے وسطی صوبے میں وزارت دفاع کے ایک مقام پر ڈرون حملے کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں