ڈیرہ اسمعٰیل خان میں پولیس نے 2 چوکیوں پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا

اپ ڈیٹ 06 نومبر 2023
حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا — فائل فوٹو: اے ایف پی
حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا — فائل فوٹو: اے ایف پی

ڈیرہ اسمٰعیل خان میں عسکریت پسندوں نے گزشتہ روز ایک بار پھر سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا، جو 48 گھنٹوں کے دوران ضلع میں دہشت گردوں کی جانب سے چوتھا حملہ تھا، تاہم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 3 روز کے دوران بلوچستان، خیبرپختونخوا اور پنجاب تینوں صوبوں میں دہشت گردوں کی جانب سے بڑے حملے کیے جاچکے ہیں جن میں 17 فوجی شہید اور 5 عام شہری بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ تقریباً 24 افراد زخمی ہوئے جن میں پولیس اہلکار بھی شامل تھے، جوابی کارروائی میں سیکیورٹی اہلکاروں نے 10 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔

ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے ٹانک میں گل امام تھانے کی حدود میں چوکی پر رات گئے حملہ کیا گیا جسے ناکام بنا دیا گیا، تاہم اس سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ امن دشمن قوتیں دوبارہ سرگرم ہو چکی ہیں۔

پولیس ترجمان کے مطابق عسکریت پسندوں نے بھاری ہتھیاروں کے ساتھ چیک پوسٹ پر حملہ کیا، پولیس نے فوری جوابی کارروائی کی، فائرنگ کے تبادلے میں کانسٹیبل وحید گل زخمی ہوگئے۔

پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کا تبادلہ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا، حملہ ناکام بنا دیا گیا اور عسکریت پسند فرار ہو گئے، بعد ازاں زخمی کانسٹیبل کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) افتخار علی شاہ دیگر اہلکاروں اور پولیس کی نفری کے ہمراہ جائے وقوع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا، بعد ازاں مشتبہ افراد کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن کیا گیا۔

آر پی او ڈیرہ ناصر محمود ستی نے علاقے کا دورہ کیا، انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند اپنی بزدلانہ کارروائیوں سے پولیس فورس کا حوصلہ پست کرنا چاہتے تھے لیکن وہ ناکام رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے ہماری سیکیورٹی فورسز پر فخر ہے، جو عسکریت پسندوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کام کر رہی ہیں اور اپنی ڈیوٹی بہادری سے سرانجام دے رہی ہیں۔

گزشتہ روز شام کو کلاچی تھانے کی حدود میں روڑی کے علاقے میں بھی ایک چوکی پر حملہ کیا گیا تھا، جس میں ایک اور کانسٹیبل زخمی ہوگیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کا تبادلہ 20 منٹ تک جاری رہا جس کے دوران حملہ آوروں نے چھوٹے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، اس دوران کانسٹیبل میر اسلم زخمی ہوئے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

پولیس کے دستے وہاں تعینات اہلکاروں کی مدد کے لیے چوکی پر پہنچ گئے تاہم حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں