مقبول گلوکار و اداکار علی ظفر نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں ہونے والے انٹرنیشنل ایوارڈز فیسٹیول میں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے عالمی فنکاروں سے مطالبہ کیا کہ انہیں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر غزہ میں ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔

علی ظفر نے دبئی میں ہونے والی ’ڈسٹنکٹو انٹرنیشنل عرب فیسٹیول ایوارڈز (ڈائیفا)‘ کی تقریب میں اپنا بہترین گلوکار کا ایوارڈ وصول کرنے کے بعد مختصر خطاب کرتے ہوئے فلسطینیوں کے حق میں بات کہی۔

تقریب کے دوران علی ظفر کے علاوہ بھارتی، امریکی، لبنانی، برطانوی اور دیگر ممالک کے فنکاروں کو بھی ایوارڈز دیے گئے۔

علاوہ ازیں تقریب میں دنیا کے متعدد ممالک کی اہم سماجی شخصیات کو بھی خصوصی ایوارڈز دیے گئے۔

علی ظفر نے ایوارڈز تقریب میں اہلیہ کے ہمراہ شرکت کی تھی، جہاں انہوں نے بولی وڈ اداکاراؤں جیکولین فرنانڈس، نرگس فخری اور ادیتی راؤ حیدری سے بھی ملاقات کرتے ہوئے ان کے ساتھ سیلفیز بنوائیں۔

گلوکار نے اپنا ایوارڈ وصول کرنے کے بعد مختصر خطاب میں فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم پر بات کی اور تمام فنکار برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں۔

علی ظفر نے خطاب کے دوران کہا کہ فلسطین اور غزہ میں کئی دہائیوں سے مظالم جاری ہیں اور ہر کوئی ان مظالم کو دیکھ رہا ہے۔

انہون نے کہا کہ فنکاروں اور اداکاروں کی خوش نصیبی ہے کہ ان کی آواز زیادہ لوگوں تک پہنچتی ہیں، ان کے پاس ایسے مواقع اور وسائل ہوتے ہیں کہ وہ اپنی آواز کو زیادہ لوگوں اور دنیا تک پہنچا سکیں۔

علی ظفر کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم آرٹسٹ ہیں، اداکار ہیں، لوگوں کو تفریح فراہم کرنا ہمارا کام ہے لیکن اس سے پہلے ہم انسان بھی ہیں۔

گلوکار کا کہنا تھا کہ بطور انسان ہمیں فلسطینیوں پر ڈھائی جانے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔

علی ظفر کی جانب سے فلسطین کے حق میں کہی گئی بات پر تقریب میں موجود افراد نے تالیاں بجا کر ان کی بات سے اتفاق کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں