پاکستان میں رواں سال کے دوران پولیو کا چھٹا کیس رپورٹ ہونے کے ساتھ مزید 20 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 9 ماہ کی بچی پولیو وائرس کا شکار ہوئی جس کے بعد ملک میں رواں سال رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں پولیو کے خاتمے کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے آگاہ کیا کہ ضلع اورکزئی سے 9 ماہ کے بچے میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے دکھ کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ اس وائرس نے ایک اور بچے سے صحت مند زندگی گزارنے کا موقع چھین لیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک ہم اس وائرس کو ختم نہیں کر دیتے، یہ بیماری نہ صرف ہمارے بچوں بلکہ پوری دنیا کے بچوں کے مستقل کے لیے خطرہ ہے۔

انہوں نے ملک بھر کے والدین اور ڈاکٹرز پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلائیں جس کی مدد سے وہ عمر بھر معذوری اور زندگیاں بچانے میں مدد دے سکتی ہے۔

اس کے علاوہ ملک بھر کے 12 اضلاع سے جمع کیے گئے 20 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس ٹائپ ون کے مثبت کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں پولیو کے خاتمے کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے آگاہ کیا کہ پشاور سے چار، کراچی ایسٹ سے تین، کراچی کیماڑی سے دو، چمن سے دو، کوئٹہ سے دو اور پشین، کراچی سینٹرل، کراچی ساؤتھ، حیدرآباد، جامشورو، کوہاٹ اور بنوں سے ایک ایک نمونے میں وائرس کی نشاندہی ہوئی ہے، یہ نمونے یکم نومبر سے 15 نومبر کے درمیان جمع کیے گئے تھے۔

وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے کیونکہ اس کا مطلب ہے کہ بچوں خصوصاً پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں فالج کے خطرے کا امکان زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمارے فرنٹ لائن ویکسینیٹر اس ہفتے گھر گھر جا کر ملک گیر پولیو مہم کے دوران 4 لاکھ 40 ہزار سے زیادہ بچوں کو قطرے پلا رہے ہیں، میں والدین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ صورتحال کی نزاکت کو سمجھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ جب ویکسینیٹر آپ کے دروازے پر پہنچیں تو آپ پانچ سال سے کم عمر کے ہر بچے کو ویکسین لگوائٰیں۔‘

نیشنل ایمرجنسی آپریشن سنٹر برائے انسداد پولیو کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ اس حوالے سے ماحول میں پولیو وائرس کی مسلسل نشاندہی اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ ملک میں پولیو کی نگرانی کا نظام موثر انداز میں کام کر رہا ہے۔

ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ رواں سال تیسری ملک گیر پولیو ویکسینیشن مہم کا آغاز کریں گے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ تمام بچوں تک ویکسین پہنچائی جائے اور وائرس سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکے۔

تیسری ملک گیر پولیو مہم 27 نومبر کو شروع ہوئی تھی جو ملک بھر میں جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں