پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک احمد خان نے کہا ہے کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، سائفرکیس فیصلےکے بعد کئی سوال ذہن میں آئے، کل مجھے تشویش ہوئی، جس کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے سائفر کیس کا فیصلہ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سائفرکیس فیصلےکے بعد کئی سوال ذہن میں آئے، کل مجھے تشویش ہوئی، جس کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔

ملک احمد خان نے کہا کہ تحریک انصاف کو بند لفافے سے بہت رغبت ہے، قاسم سوری نے ڈپٹی اسپیکر کی کرسی پر بیٹھ کر سربمہرلفافہ لہرایا۔

ان کا کہنا تھا کہ سائفر پر کابینہ کی ایک مختصر میٹنگ کی گئی تھی، سائفر کو بنیاد بنا کر ماضی کی حکومت نے سیاست کی، اور عدالت نے کہا کہ معاملے پر سائفر ایکٹ کا اطلاق نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ آئین صرف آمر ہی نہیں تورٹے۔

ملک احمد خان نے کہا کہ اعظم خان پر آڈیو لیکس کا ایک مقدمہ چل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے دوست ملک پر الزام لگائے، جس سے تعلقات متاثر ہوئے، مزید کہا کہ جب ایک سیاسی جماعت کالعدم ہوگی تو الیکشن کمیشن انتخابی نشان کیسے دے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں