امریکا نے ایران میں ہونے والے دھماکوں میں ملوث ہونے کے خبروں کی تردید کردی۔

ترجمان محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ وہ ایران دھماکوں میں امریکا کو ذمہ دار ٹھہرانے کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہیں اور ابھی کسی کو بھی حملوں کا ذمہ دار ٹھہرانا قبل از وقت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایران دھماکوں میں اسرائیل بھی ملوث نہیں تاہم صورت حال کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔

یہ دھماکا لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اسرائیلی حملے میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے نائب رہنما صالح العروری کی ہلاکت کے ایک دن بعد ہوا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز (3 جنوری کو) ایران کے شہر کرمان میں جنرل قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب دھماکوں میں 103 افراد جاں بحق اور 140 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق 2020 میں پاسداران انقلاب کے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی برسی کے موقع پر جمع ہزاروں افراد کے ہجوم میں یکے بعد دیگرے دو دھماکے ہوئے۔

ایرانی حکام نے دھماکوں کو ’دہشت گردانہ حملہ‘ قرار دیا ہے، ’دہشت گردوں نے بظاہر ریموٹ کنٹرول کے ذریعے بم دھماکے کیے، بعدازاں ایران نے ان حملوں کا الزام امریکا پر عائد کیا تھا۔

ایران نے واقعے پر آج (4 جنوری کو) یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں