ایک نئی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ جو افراد کورونا کا شکار ہوئے تھے، ان میں وائرس سے صحت یاب ہونے کے بعد بھی نظام ہاضمہ کی متعدد بیماریاں ہونے کا امکان دگنا ہوجاتا ہے۔

طبی جریدے بی ایم سی میڈیسن میں شائع تحقیق کے مطابق برطانوی ماہرین نے 2022 میں کورونا کا شکار ہونے والے سوا لاکھ افراد میں نظام ہاضمہ کی بیماریوں کا موازنہ دیگر صحت مند افراد سے کیا۔

ماہرین نے کورونا سے قبل اور بعد میں رضاکاروں میں بیماریوں کا جائزہ لیا، جس سے معلوم ہوا کہ کورونا کے بعد پیٹ اور نظام ہاضمہ کی متعدد بیماریاں ہونے کا امکان زیادہ ہوچکا۔

ماہرین نے پایا کہ جن افراد کو کورونا ہوا تھا، ان میں کورونا سے صحت یابی کے بعد پیٹ اور نظام ہاضمہ کی متعدد بیماریاں ہوئیں، ایسے افراد میں غذائی نالی میں سوزش اور درد، پتے، جگر، معدے، لبلبے اور آنتوں میں تکلیف، سوزش اور درد جیسی بیماریاں ہوجاتی ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ کورونا سے صحت یابی کے بعد بعض افراد میں پیٹ، غذائی نالی اور نظامہ ہاضمہ کی بیماریاں ہونے کے امکانات مجموعی طور پر 40 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں اور اگر کوئی بھی شخص ان بیماریوں میں مبتلا ہوجائے تو ان میں مذکورہ بیماریاں ایک سال سے بھی زائد عرصے تک چلتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں