فرانس کے دارالحکومت پیرس میں واقع ایفل ٹاور میں آگ لگنے کے خوفناک مناظر کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں، ان ویڈیوز کو دیکھ سیاحوں سمیت دیگر کئی لوگ میں خوف و ہراس پھیل رہا ہے۔

21 جنوری 2024 کو سوشل میڈیا پر یہ افواہیں سامنے آئی تھیں کہ یہ تاریخی عمارت ایفل ٹاور خوفناک آگ کی لپیٹ میں ہے۔

ایفل ٹاور میں آگ لگنے کے دعوے ٹک ٹاک کی ایک ویڈیو سے وائرل ہوئے تھے جو دیکھتے ہی دیکھتے سب کی توجہ کا مرکز بن گی، اس ویڈیو کو اب تک 23 لاکھ سے زائد لوگ دیکھ چکے ہیں۔

ویڈیو میں ایفل ٹاور سے آگ میں لپٹا دکھ رہا ہے اور اس دل دہلا دینے والے منظر کو دیکھنے والے لوگوں کے درمیان پولیس اہلکار بھی دکھائی دے رہے ہیں۔

سیاحوں کو اپنی جانب مائل کرنے والی اس بلند و بالا عمارت میں ہونے والی آتشزدگی نے سب کو پریشان کردیا ہے اور لوگ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر سوال کرتے نظر آرہے ہیں کہ اس بات میں صداقت ہے یا نہیں؟

ایک صارف نے حیرانی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’میرا یہاں جانے کا ایک خواب تھا‘، ایک اور صارف نے کہا کہ ’کیا یہ سچ ہے؟ کیا واقعی ایفل ٹاور میں آگ لگی ہے؟‘ ’پلیز کہہ دیں یہ سچ نہیں ہے، میں ایک بار بھی یہاں نہیں گیا اور یہاں جانا میرا خواب تھا‘ جبکہ متعدد صارفین نے فوراً پہچان لیا کہ یہ ویڈیو اصل نہیں ہے۔

دی سن کی رپورٹ کے مطابق ایفل ٹاور میں لگنے والی آگ کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے، یہ ویڈیو اصلی نہیں ہے، پیرس کے فائر فائٹرز کو ایفل ٹاور میں آگ لگنے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ ٹک ٹاک ویڈیوز مصنوعی ذہانت کے ذریعے بنائی گئی ہے، ایفل ٹاور کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

اس کے علاوہ ایفل ٹاور کے آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی ایسی کوئی خبر نہیں دیکھی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں