کینیڈا کا اسٹوڈنٹ ویزوں کے اجرا میں کمی کا اعلان

اپ ڈیٹ 24 جنوری 2024
وزیر امیگریشن کی طرف سے اعلان کردہ اس حد بندی کے نتیجے میں رواں سال نئے اسٹوڈنٹ ویزوں کے اجرا میں 35 فیصد کمی آئے گی—فوٹو:ڈان
وزیر امیگریشن کی طرف سے اعلان کردہ اس حد بندی کے نتیجے میں رواں سال نئے اسٹوڈنٹ ویزوں کے اجرا میں 35 فیصد کمی آئے گی—فوٹو:ڈان

کینیڈا نے آئندہ دو برسوں کے لیے اسٹڈی پرمٹ منظوری کو کم کرتے ہوئے غیر ملکی طلبہ کے پروگرام کو محدود کرنے کا اعلان کردیا۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق وزیر امیگریشن کی طرف سے اعلان کردہ اس حد بندی کے نتیجے میں رواں سال نئے اسٹوڈنٹ ویزوں کے اجرا میں 35 فیصد کمی آئے گی، 2024 کے لیے تقریباً 3 لاکھ60 ہزار انڈرگریجویٹ اسٹڈی پرمٹ جاری کیے جائیں گے۔

کچھ صوبوں کے لیے پرمٹس کی تعداد میں تقریباً 50 فیصد کی کمی آئے گی جب کہ 2025 کے لیے جاری کیے جانے والے پرمٹس کی تعداد کا تعین 2024 کے آواخر میں کیا جائے گا۔

سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پالیسی کا اسٹڈی پرمٹ کی تجدید پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، ماسٹرز، ڈاکٹریٹ ڈگریاں، ایلیمنٹری، ثانوی تعلیم حاصل کرنے والے اور موجودہ اسٹڈی پرمٹ ہولڈرز بھی اس پالیسی سے متاثر نہیں ہوں گے۔

عالمی طلبہ جو کینیڈا کے کسی ادارے میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں انہیں عام طور پر وفاقی حکومت سے اسٹڈی پرمٹ حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، انہیں متعلقہ تعلیمی ادارے میں داخلے کا اجازت نامہ، ذاتی دستاویزات اور مالی معاونت سے متعلق شواہد پیش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

اب تک کینیڈا آنے ہونے والے طلبہ کی تعداد کی کوئی حد مقرر نہیں تھی اور عام طور پر ویزے کی درخواستوں کو کسی منظور شدہ ادارے میں داخلے کی صورت میں منظور کرلیا جاتا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں