سندھ ہائی کورٹ نے لاپتا افراد کے لواحقین کو محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے معاوضے کی ادائیگی روکنے پر وفاقی سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع سے 28 فروری کو رپورٹ طلب کرلی۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق لاپتا افرادکے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی روکنے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست پر جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے سماعت کی۔

محکمہ داخلہ سندھ نے لاپتا افراد کے اہلخانہ کو معاوضہ بندکرنے سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا۔

ترجمان محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق کچھ لوگوں کو معاوضے کی ادائیگی پر اعتراض تھا۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیے کہ جن لوگوں کو اعتراض ہے ان کو پیسے دینا بند کردیں، جن لاپتا افراد کے اہلخانہ سرکار سے معاوضہ لینا چاہتے ہیں ان کو ملنا چاہیے، جبری گمشدگی کا مطلب ہے شہری کسی ایجنسی کے پاس ہے۔

عدالت نے محکمہ داخلہ سندھ کے فوکل پرسن کوہدایت کی کہ جب تک لاپتا شخص کسی عدالت میں پیش نہیں کیا جاتا، سرکار اہلخانہ کو معاوضے کی رقم ادا کرے۔

عدالت نے 2015 سے لاپتا شہری ماجد کا سراغ لگانے کے لیے اشتہار شائع کرانے کی بھی ہدایت کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں