برطانوی بادشاہ چارلس سوم کے پیٹ کے نچلے حصے کی کامیاب سرجری کردی گئی ہے لیکن تاحال وہ ہسپتال میں ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس میں شاہ چارلس کی سرجری کی تصدیق ہوئی اور بتایا گیا کہ وہ اگلے کچھ دن ہسپتال میں گزاریں گے تاہم اب ان کی طبعیت بہتر ہے۔

شاہی محل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بادشاہ چارلس 26 جنوری کو اپنے علاج کے غرض کے لیے لندن کے ہسپتال میں داخل ہوئے تھے، ان کا علاج اسی ہسپتال میں کیا گیا جہاں گزشتہ ہفتے شاہ چارلس کی بہو کیٹ مڈلٹن کے پیٹ کی سرجری کی گئی تھی۔

اگرچہ رپورٹ میں شاہ چارلس کی بیماری کی نوعیت کے بارے میں تفصیلی طور پر نہیں بتایا گیا تاہم صرف اتنی معلومات دی گئی ہیں کہ 75 سالہ شاہ چارلس کے پیٹ کے نچلے حصے میں ’پروسٹیٹ‘ کا ٹریٹمنٹ کیا گیا تھا۔

شاہ چارلس کا علاج پہلے سے ہی طے تھا، 17 جنوری کو انکشاف کیا گیا تھا کہ بادشاہ چارلس ایسی بیماری کا علاج کروائیں گے جو ہزاروں مردوں میں عام ہے لحاظہ اس میں کوئی خطرے والی بات نہیں ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ شاہ چارلس اگلے چند ماہ تک کسی بھی عوامی تقریب میں شرکت نہیں کر سکیں گے اور ان کی جانب سے عوامی تقریبات میں شرکت نہ کرنے پر شاہی خاندان معافی کا طلب گار ہے۔

شاہی خاندان کے افراد عام طور پر اپنی طبی نوعیت کا اعلان بہت کم کرتے ہیں لیکن بادشاہ چارلس کی جانب پروسٹیٹ کی تشخیص غیر معمولی ہے، شاہی ذرائع نے امریکی نیوز چینل سی این این کو بتایا کہ شاہ چارلس پروسٹیٹ کے علاج کا اعلان کرکے مردوں میں حوصلہ افزائی پیدا کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ بھی اس بیماری کی علامات سے خبردار رہیں۔

پروسٹیٹ کیا ہے؟ یاد رہے کہ پروسٹیٹ ایک ایسا غدود ہے جو صرف مردوں میں ہوتا ہے اور مثانے کے نیچے اور پیشاب کی نالی کے گرد ہوتا ہے، بعض اوقات یہ ٹیومر یا کینسر کی شکل بھی اختیار کرلیتا ہے، تاہم شاہی محل کی جانب سے شاہ چارلس میں پروسٹیٹ کینسر کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

اس کےعلاوہ 50 سال سے زائد عمر کے ہر تین میں سے ایک مرد میں پروسٹیٹ کی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

قبل ازیں پرنسز آف ویلز یعنی کیٹ مڈلٹن کے پیٹ کی کامیاب سرجری کی گئی تھی، شاہ چارلس اپنی سرجری سے قبل بہو کیٹ مڈلٹن سے ملاقات کرنے کے لیے گئے تھے۔

کیٹ مڈلٹن کے کچھ ہی روز بعد شاہ چارلس کی بیماری اور سرجری کی خبر آنے کے بعد دنیا بھر میں ان کے مداح اور خصوصی طور پر برطانوی افراد تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں