مسلم لیگ (ن) کا منشور نقالی کا شاہکار ہے، فیصل کریم کنڈی

27 جنوری 2024
پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی— فائل فوٹو: بشکریہ ایکس
پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی— فائل فوٹو: بشکریہ ایکس

پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے مسلم لیگ (ن) کے منشور کو نقالی کا شاہکار قرار دے دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ملک نے تمہیں نوازا تم ملک کو کیا نوازو گے؟ مسلم لیگ (ن) کا بیانیہ ہی تکبر اور غرور میں ڈوبا ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف نے ماضی کی طرح آج بھی دھڑلے سے غلط بیانی کی ہے، مسلم لیگ (ن) جھوٹ بولتی رہی کہ نواز شریف نے جنرل پرویز مشرف سے کوئی ڈیل نہیں کی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن 2007 کے انتخابات کا بائیکاٹ کرنا چاہتی تھی، 2008 کے انتخابات کے بائیکاٹ کا مطلب آمر جنرل پرویز مشرف کو مضبوط کرنا تھا، ایسا لگتا ہے جیسے نواز شریف صاحب نے ابھی تک میثاق جمہوریت کو سمجھا ہی نہیں۔

فیصل کریم کنڈی نے سوال کیا کہ وہ کون تھا جو سنی سنائی طوطا کہانی پر کالا کوٹ پہن کر عدالت پہنچ گیا تھا؟

ان کا دعوی تھا کہ 2014 کے دھرنے میں صدر آصف علی زرداری نے نواز شریف کی حکومت بچائی تھی۔

رہنما پیپلز پارٹی نے مزید بتایا کہ ایک سیاستدان نے کہا تھا کہ نواز شریف مشکل میں ہوں تو پاؤں اور مشکل سے نکلنے پر گریبان پکڑتا ہے، نواز شریف نے ہر قانون سازی اپنے مخالفین کو کچلنے کے لیے کی پھر خود ہی شکار بن گئے۔

مسلم لیگ (ن) پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عوام کے سچے لیڈر مشکل حالات میں ڈیل کرکے ملک چھوڑ کر نہیں بھاگتے ہیں، کاش نواز شریف صاحب 16 ماہ کی حکومت کے دوران اپنے بھائی سے سچائی کرتے۔

فیصل کریم کنڈی نے دریافت کیا کہ خزانہ، بجلی اور گیس کی وزارتیں (ن) لیگ کے پاس تھی تو عوام کو ریلیف کیوں نہیں دیا ؟ نواز شریف کو اقتدار میں لایا گیا تو اسحٰق ڈار پھر عوام کا خون نچوڑیں گے۔

ٰیاد رہے کہ آج ہی مسلم لیگ (ن) نے عام انتخابات 2024 کے لیے اپنا انتخابی منشور ’پاکستان کو نواز دو‘ کے نعرے کے ساتھ پیش کردیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے منشور کے اہم نکات میں پارلیمنٹ کی بالادستی، نیب کا خاتمہ، آرٹیکل 62، 63 کی اصلی حالت میں بحالی، پنچایت سسٹم تنازعات کے تصفیے کے لیے متبادل نظام، چھوٹے کسانوں کو سود سے پاک قرضوں کی فراہمی، فصل کے نقصان کی کمی پوری کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال، زراعت کی جدت، کسان کی خوشحالی، منشور پر مؤثر عمل یقینی بنانے کے لیے خصوصی کونسل، عملدرآمد کونسل کا قیام شامل ہے۔

اس کے علاوہ حکومتی کارکردگی کی سہ ماہی رپورٹ، آئینی، قانونی، عدالتی اور انتظامی اصلاحات کی منصوبہ بندی، گورننس سسٹم میں اصلاحات، مالی سال 2025 تک مہنگائی میں 10 فیصد کمی، چار سال میں مہنگائی 4 سے 6 فیصد تک لانے کا ہدف، ایک کروڑ سے، زائد نوکریوں کی فراہمی بھی منشور کا حصہ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں