نیوز اینکر اور ٹی وی میزبان اشفاق اسحٰق ستی پر ان کی اہلیہ نومیکا کی جانب سے مبینہ بدترین تشدد کے الزامات عائد کیے جانے کے بعد پولیس نے واقعہ پیش آنے کی تصدیق کردی۔

نومیکا اشفاق اسحٰق ستی کے نام سے بنے ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام اکائونٹ پر ٹی وی میزبان کی اہلیہ نے الزام عائد کیا کہ شوہر نے انہیں مارنے کی کوشش کی۔

خاتون کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اس بات کی کوئی وضاحت نہیں کی گئی کہ شوہر نے انہیں کیوں مارنے کی کوشش کی، تاہم دعویٰ کیا کہ ان پر بدترین تشدد کیا گیا، انہیں چند دن تک کمرے میں بھوکا اور پیاسا قید رکھا گیا اور ان کے تمام جسم پر تشدد کے نشانات ہیں۔

نومیکا اشفاق احمد کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کی جانے والی پوسٹس کے مطابق ٹی وی میزبان انہیں اپنی والدہ کے گھر سے مارتے، پیٹے ہوتے ہوئے اپنے گھر لائے، جہاں انہیں قید رکھا گیا، انہوں نے اشفاق احمد ستی سمیت ان کی والدہ سے بھی رحم کی اپیلیں کیں لیکن ان کی ایک بات نہیں سنی گئی اور ان پر بدترین تشدد کیا۔

ٹی وی میزبان کی اہلیہ کے نام سے بنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی پوسٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے کراچی کے عباسی شہید ہسپتال سے اپنا میڈیکل چیک اپ کروانے کے بعد ناظم آباد تھانے میں تشدد سمیت دیگر دفعات کے تحت بڑی مشکلات سے شوہر کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کروائی۔

پوسٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ اشفاق احمد ستی نے پولیس کو میڈیا اور اپنے دباؤ میں لانے کی کوشش کی تاکہ ان کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج نہ ہو لیکن بالآخر ٹی وی میزبان کے خلاف مقدمہ دائر ہوگیا لیکن پولیس نےتاحال کوئی کارروائی نہیں کی۔

نومیکا اسحٰق کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی پوسٹس میں بتایا گیا کہ واقعہ 22 جنوری کو پیش آیا لیکن مقدمہ دائر ہونے کے باوجود پولیس نے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی۔

نومیکا اشفاق اسحٰق کے اکاؤنٹ سے لوگوں سے مدد کی التجا کی گئی اور لکھا گیا کہ وہ عام خاتون ہیں جب کہ اشفاق احمد ستی با اثر ٹی وی میزبان ہیں، اس لیے ان کی مدد کی جائے اور ملزم کو کٹہرے میں لانے کے لیے ان کا ساتھ دیا جائے۔

نومیکا اشفاق اسحٰق کی پوسٹس کو متعدد صحافیوں اور سماجی رہنماؤں نے بھی شیئر کیا۔

نومیکا اسحٰق کی پوسٹ کو نیوز اینکر و ٹی وی میزبان رابعہ انعم نے بھی ٹوئٹ کی، جس پر کراچی پولیس نے کمنٹس کرتے ہوئے واقعہ پیش آنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب اشفاق احمد ستی نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا، سوشل میڈیا پر ان کی اہلیہ کی تشدد کی تصاویر وائرل ہونے پر ٹی وی میزبان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں