مقبول ڈرامے عشق مرشد میں مزاحیہ کردار ادا کرنے والے اداکار علی گل ملاح نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا کردار وائرل ہونے کے بعد اب ان کی اہلیہ بھی انہیں ’بھلے‘ کے نام سے پکارتی ہیں۔

علی گل ملاح نے حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اگرچہ وہ اپنی مادری زبان سندھی میں کافی عرصے سے سوشل میڈیا پر مزاحیہ مواد میں ’بھلے‘ کا ڈائلاگ بولتے آ رہے تھے اور سندھی شائقین کو بخوبی اس کا علم ہے لیکن ڈراما عشق مرشد کے بعد دنیا بھر میں ان کا نام ’بھلے‘ رکھ دیا گیا ہے۔

ڈرامے عشق مرشد میں علی گل ملاح نے فضل بخش نامی مزاحیہ کردار ادا کیا ہے جو کہ ہیرو بلال عباس خان کی مزاحیہ انداز میں مدد کرتے دکھائی دیتے ہیں اور وہ ہر تھوڑی دیر بعد ’بھلے‘ کا ڈائلاگ بولتے دکھائی دیتے ہیں۔

’بھلے‘ سندھی زبان کا لفظ ہے، جس کی معنی رضامندی اور اتفاق ہے، یعنی جب کوئی کسی بات یا کام سے اتفاق کرتا ہے تو وہ مختصرا ’بھلے‘ کہتا ہے۔

علی گل ملاح نے انٹرویو میں بتایا کہ اگرچہ وہ متعدد اردو ڈراموں میں کام کر چکے ہیں اور ہدایت کار ہارون رند کے ڈرامے بیشرم میں بھی پہلے ہی کام کر چکے تھے لیکن انہیں شہرت اب عشق مرشد میں کام کی وجہ سے ملی۔

ان کے مطابق عشق مرشد میں ’بھلے‘ کا کردار ادا کرنے والے شخص کے لیے ہدایت کار ہارون رند نے انہیں فون کیا اور ابتدائی طور ڈرامے میں ان کے صرف دو مختصر مناظر شامل تھے لیکن بعد ازاں ان کےمناظر بڑھائے گئے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ہی ہدایت کار ہارون رند کو درخواست کی کہ ان کے کردار کو بڑھایا جائے۔

علی گل ملاح کا کہنا تھا کہ ڈرامے کے دو مختصر کردار ادا کرنے کے بعد وہ دبئی گئے تو وہاں پاکستانی ہوٹل کے اسٹاف اور مالکان نے انہیں ’بھلے‘ کے ڈائلاگ کی وجہ سے پہچانا، جس کے بعد انہوں نے ہدایت کار کو اپنا کردار بڑھانے کی درخواست کی۔

انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ پہلے سے بلال عباس اور درفشاں سلیم کو نہیں جانتے تھے، کیوں کہ بظاہر ان کا اردو میڈیا سے کوئی واسطہ نہیں تھا، انہیں کبھی اردو ڈراموں میں کاسٹ ہی نہیں کیا گیا تھا، اس لیے وہ نئے اداکاروں کو نہیں جانتے تھے لیکن بعد میں جب انہوں نے انٹرنیٹ پر انہیں سرچ کیا تو انہیں معلوم ہوا کہ دونوں معروف اور بڑے اداکار ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں