اتحادیوں کے درمیان ’پاور شیئرنگ فارمولا‘ آج سامنے آنے کا امکان

16 فروری 2024
فریقین نے پہلی میٹنگ میں سامنے آنے والی تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے مزید وقت مانگا تھا—فوٹو: ڈان نیوز
فریقین نے پہلی میٹنگ میں سامنے آنے والی تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے مزید وقت مانگا تھا—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کا طے شدہ دوسرا دور جمعرات کو نہ ہوسکا تھا اور فریقین نے پہلی میٹنگ میں سامنے آنے والی تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے مزید وقت مانگا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دونوں فریقین کے درمیان اہم میٹنگ آج ہوگی۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے اس شرط کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کو حکومت سازی کے ساتھ ساتھ اگلے وزیر اعظم کے انتخاب میں حمایت کی یقین دہانی کرائی کہ وہ اس کے بدلے اہم آئینی عہدوں کے حصول میں اس کی حمایت کرے گی۔

پارٹی کے مختلف اہم رہنماؤں کے درمیان سخت مقابلے کے پیش نظر ان اہم آئینی عہدوں کے لیے لوگوں کو نامزد کرنا پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے لیے مشکل کام ثابت ہو رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی قومی اسمبلی کے اسپیکر کے لیے میدان میں تھے تاہم انہیں سینیٹ کی نشست برقرار رکھنے کی ہدایت کی گئی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں چیئرمین سینیٹ کے عہدے کے لیے میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب اسپیکر کے عہدے کے لیے سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا نام سامنے آیا ہے جب کہ پارٹی حلقوں میں یہ بات کہی جا رہی ہے کہ دونوں ایوانوں کے نگران سندھ سے تعلق رکھتے ہیں۔

دوسری جانب کہا جا رہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اس عہدے کے لیے ایک اور سابق اسپیکر ایاز صادق کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔

پی ٹی آئی سے رابطہ؟

ادھر پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے سیاسی مفاہمت کے لیے ابھی تک پارٹی سے کوئی رابطہ نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اعلان کیا تھا کہ وہ پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرے گی لیکن ابھی تک رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے پاس کوئی تجویز ہے تو اسے 6 رکنی رابطہ کمیٹی سے ملاقات کرنی چاہیے اور پھران تجاویز پر اعلیٰ قیادت غور کرے گی۔

جمعرات کو بلاول بھٹو کو زرداری ہاؤس اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کی سی سی سی کے اراکین نے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے بارے میں بریفنگ دی، اجلاس میں قمر زمان کائرہ، سید مراد علی شاہ، سعید غنی اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

اس کے علاوہ ایک اور پیش رفت مین پی پی 89 بھکر سے آزاد امیدوار امیر محمد خان نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں