رفح میں رات گئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 25 افراد مارے گئے،جن بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر اسرائیلی فضائی حملے بھی شامل ہیں جس کے نتیجے میں کم از کم 11 فلسطینی شہید ہوگئے۔

رفح غزہ کا ایسا شہر ہے جہاں ہزاروں لوگ اسرائیل کے تباہ کن حملے سے پناہ گاہ تلاش کر رہے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ رفح کے علاقے تل السلطان میں ایک ہسپتال کے ساتھ ہونے والے اس حملے میں مزید 50 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

واقعے میں شہید ہونے والوں میں ایک ڈاکٹر بھی تھا۔

عینی شاہد نے شناخت ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے رائٹرز کو بتایا کہ ’خیموں پر براہ راست بمباری کی گئی جہاں لوگ پناہ لے رہے ہیں، بمباری نے ہسپتال کو بھی اپنی لپیٹ میں لیا جہاں میں اور میرا دوست بیٹھے تھے لیکن یہ ایک معجزہ ہے کہ ہمارے جان بچ گئی۔‘

رہائشیوں اور طبی ماہرین نے بتایا کہ غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے بیت حانون میں کھیتوں میں خوراک کی تلاش میں 3 افراد اسرائیلی حملوں میں مارے گئے۔

اسرائیلی فوج نے فوری طور پر تبصرہ نہیں دیا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ تین دنوں میں شمالی غزہ کے کمال عدوان ہسپتال میں پانی کی کمی اور غذائی قلت سے 13 بچے مارے جاچکے ہیں۔

ہسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اموات میں اضافے کا خطرہ ہے، ڈاکٹر عماد دردونہ نے کہا کہ ’جب ایک بچے کو دن میں تین وقت کھانا چاہیے اور وہ صرف ایک ہی کھانا کھا سکتا ہے، تو ظاہر ہے کہ بچے غذائی قلت اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والی تمام بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں