ایک منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ میڈیٹیرین ڈائٹ ڈپریشن سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے جب کہ اس سے مردوں کے مقابلے خواتین کو زیادہ فائدہ پہنچتا ہے۔

میڈیٹیرین ڈائٹ دراصل سبزیوں، پھلوں، دودھ، مکمل اناج سے بنی غذائیں، زیتون، کینولا، بادام اور اسی طرح کے دوسرے خشک میوہ جات سے تیار تیل اور مچھلی پر مشتمل ایک مکمل ڈائٹ ہے۔

میڈیٹیرین ڈائٹ کے لیے لازمی نہیں کہ تمام چیزیں کھائی جائیں لیکن ماہرین صحت کے مطابق بڑھتی عمر کے افراد کو کوشش کرکے زیادہ تر میڈیٹیرین ڈائٹ میں شامل زیادہ سے زیادہ غذاؤں کا استعمال کرنا چاہئیے۔

اس ڈائٹ پلان پر عمل کرنے والے افراد میٹابولک سنڈروم کے نقصانات سے محفوظ رہتے ہیں، جو کہ بیماریوں کا مجمموعہ ہے۔ اس میں موٹاپا، ہائی بلڈپریشر، شوگر، خون میں چربی جمع ہونا سمیت دیگر مسائل اور بیماریاں ہوتی ہیں، جس سے امراض قلب اور فالج جیسی سنگین بیماریاں بھی ہوسکتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگر میڈیٹیرین ڈائٹ میں سے صرف مچھلی اور سبزیوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے تو بھی اچھے نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

طبی جریدے برٹش نیوٹریشن آف جرنل میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے 800 مرد و خواتین پر میڈیٹیرین ڈائٹ کے اثرات اور ڈپریشن کی سطح جانچنے کے لیے تحقیق کی۔

تحقیق میں شامل رضاکاروں میں سے نصف سے زیادہ خواتین تھیں اور زیادہ تر رضاکاروں کی عمر 73 برس تھی۔

ماہرین نے تمام افراد سے اپنی غذا سمیت ان میں ڈپریشن کی علامات سے متعلق سوالات کیے اور پھر ان کی صحت کا بھی جائزہ لیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ میڈیٹیرین ڈائٹ سے مجموعی طور پر 20 فیصد تک ڈپریشن میں کمی آ سکتی ہے جب کہ خواتین میں یہ سطح 28 فیصد تک ہوسکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق تحقیق سے معلوم ہوا کہ میڈیٹیرین ڈائٹ میں مچھلی کا زیادہ سے زیادہ استعمال خواتین میں ڈپریشن کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کرتا ہے جب کہ اس کے ساتھ ساتھ اگر زیتون، کینولا، بادام اور دیگر خشک میوہ جات سے بنے تیل کا استعمال کیا جائے تو نتائج مزید بہتر ہوسکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں