نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے حوالے سے اپنی جماعت مسلم لیگ (ن) میں مشاورت کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رکھا، ایک سے 2 روز میں کابینہ کی تشکیل کا امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم آفس کے ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے اپنی کابینہ میں شامل وزرا کے ناموں کو حتمی شکل دینے کے لیے گزشتہ روز طویل اجلاس کیا، جو رات گئے تک جاری رہا۔

وزیراعظم آفس کے ایک سینیئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وفاقی کابینہ کی حلف برداری آج (پیر) یا کل (منگل کو) ہو سکتی ہے، کابینہ کا پہلا اجلاس بھی اسی روز ہوگا۔

مسلم لیگ (ن) کی اہم اتحادی جماعت پیپلزپارٹی نے وفاقی کابینہ کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کی قسمت میں کتنی وزارتیں آئیں گی؟ یہ تاحال غیریقینی ہے۔

اطلاعات کے مطابق پہلے مرحلے میں استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان اور مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری سالک بھی کابینہ میں شامل ہو سکتے ہیں۔

قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ کون کون سی وزارت کس کس کو ملے گی؟ ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف اِس بار بھی وزارت دفاع کا قلمدان ہی سنبھالیں گے، مصدق ملک وزیرپیٹرولیم، احسن اقبال وزیر منصوبہ بندی و ترقی جبکہ اعظم نذیر تارڑ دوبارہ وزیر قانون بنیں گے۔

عطا تارڑ کو وزیر اطلاعات جبکہ شزا فاطمہ خواجہ کو وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) بنائے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ فنانس ٹیم کی قیادت کون کرے گا، اقتصادی صورتحال پر حالیہ اجلاسوں میں اسحٰق ڈار اور حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) کے سربراہ محمد اورنگزیب دونوں ہی شرکت کرتے رہے ہیں۔

سابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے موجودہ چیئرمین محسن نقوی بھی وزیر داخلہ کی دوڑ میں شامل ہیں، انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ آئندہ سینیٹ انتخابات میں امیدوار ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں