مسلم ممالک کو آپس کی نا اتفاقی ختم کر کے اتحاد کی علامت بننا چاہیے، مریم نواز

15 مارچ 2024
وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز—فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ مسلم ممالک کو آپس کی نا اتفاقی ختم کر کے اتحاد کی علامت بننا چاہیے۔

مریم نواز نے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کے موقع پر پیغام جاری کرتے ہوئے بتایا کہ میں اسلامو فوبیا کی پر زور مذمت کرتی ہوں، اسلامو فوبیا کی وجہ سے مسلمانوں کے ساتھ ناروا اور امتیازی سلوک کیا جاتا ہے، یہ اسلامو فوبیا ہی ہے کہ فلسطین اور کشمیر میں معصوم مسلمانوں کو ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام پر امن دین ہے اور مسلمان امن پر یقین رکھتے ہیں، اسلام ہی وہ دین ہے جس نے بنیادی انسانی حقوق دیے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ اسلامو فوبیا کی روک تھام کے لیے اسلامی دنیا کے چہرے کو مثبت انداز میں پیش کرنے کی ضرورت ہے، مسلم ممالک کو آپس کی نااتفاقی ختم کر کے اتحاد کی علامت بننا چاہیے، اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور دیگر عالمی تنظیموں کو اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لیے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے ۔

وزیر اعلٰی پنجاب کا کہنا تھا کہ ہمیں عہد کرنا ہے کی ہم بردباری، تحمل اور اخلاق حسنہ کا دامن نہیں چھوڑیں گے ، اسلامی اقدار پر من و عن عمل اور ہمارا انفرادی طرز عمل اسلامو فوبیا کو مات دینے میں بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

یاد رہے کہ آج دنیا بھر میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

اسلامو فوبیا کیا ہے؟

اسلامو فوبیا مسلمانوں کے خلاف خوف، تعصب اور نفرت کا نام ہے جو آن لائن اور آف لائن دنیا میں مسلمانوں کے خلاف اشتعال، دشمنی اور عدم برداشت کو ہوا دیتا ہے ، اسلاموفوبیا نظریاتی، سیاسی، مذہبی دشمنی سے مسلمانوں کی خصوصی علامتوں اور تعلیمات کو نشانہ بناتا ہے۔

اسلامو فوبیا کو نسل پرستی سے بھی تشبیہ دی جاتی ہے، اس کے تحت اسلامی مذہب، روایت اور ثقافت کو مغربی اقدار کے لیے خطرے کے طور پر تصور کیا جاتا ہے، دنیا بھر میں مسلمان اسلاموفوبیا کے باعث بیشمار تکالیف اور پرتشدد واقعات کا شکار ہو چکے ہیں۔

پاکستان نے اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کی، 15 مارچ 2022 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس سے متعلق قرارداد منظور ہوئی تھی جسے متفقہ طور پر پاکستان نے پیش کیا تھا، پاکستان کی پیش کردہ قرارداد میں 15 مارچ کو اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر متعارف کروانے کی پیشکش کی گئی تھی، پاکستان کی پیش کردہ قرارداد میں دہشتگردی کو کسی بھی مذہب اور قومیت سے منسوب نہ کرنے پر بھی زور دیا گیا تھا۔

اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منانے کا مقصد مسلمانوں اور انسانی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر رواداری کو فروغ دینا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں