شراب کی پالیسی سازی میں بدعنوانی کے الزام میں دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجروال گرفتار

21 مارچ 2024
نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال— فائل فوٹو: اے ایف پی
نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال— فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت کی مالیاتی کرائم ایجنسی نے شراب کی پالیسی سازی میں بدعنوانی کے الزامات پر نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال کو گرفتار کر لیا جسے انتخابات سے قبل عام آدمی پارٹی کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دہلی کے وزیر تعلیم اتیشی مارلینا سنگھ نے رپورٹرز کو بتایا کہ ہمیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے خبر موصول ہوئی ہے کہ اروند کیجروال کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

عام آدمی پارٹی کی رکن اسمبلی اتیشی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پیغام میں کہا کہ ہم اس گرفتاری کو رکوانے کی کوشش کررہے ہیں اور ہم نے آج رات سپریم کورٹ سے معاملے پر خصوصی سماعت کی درخواست بھی کی ہے۔

کیجروال کی گرفتاری کے بعد دہلی میں بھارتیا جنتا پارٹی کے لیے سب سے بڑا خطرہ تصور کی جانے والی عام آدمی پارٹی کی پوری مرکزی قیادت جیل میں ہے جہاں اس سے قبل گزشتہ سال وزیر اعلیٰ کے دو نائب وزرا کو بھی اسی مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

اروند کیجروال پر الزام ہے کہ دلی حکومت نے 2022 میں شراب کے حوالے سے پالیسی لاگو کی جس سے پرائیویٹ ریٹیلرز کو بے انتہا فائدہ ہوا۔

واضح رہے کہ بعد میں حکومت اپنی اس پالیسی سے دستبردار ہو گئی تھی۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے الزام لگایا ہے کہ اروند کیجروال نے بھارت راشٹرا سمیتھی کی رہنما کے کویتا کے ساتھ ساتھ عام آدمی آدمی پارٹی کے رہنماؤں منیش سسودیا اور سنجے سنگھ کے ہمراہ شراب کے حوالے سے پالیسی کی سازش تیار کی۔

الزامات میں دعویٰ کیا گیا کہ اس پالیسی سے جنوبی بھارت کی شراب کی کمپنیاں چلانے والوں کو فائدہ پہنچا اور ان لوگوں نے اس پالیسی کے بدلے عام آدمی پارٹی کو 100کروڑ روپے دیے۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے مطابق کچھ ملزمان اور گواہوں نے بیانات میں اروند کیجروال کا نام لیا ہے اور اس چیز کا ریمانڈ اور چارج شیٹ میں بھی ذکر کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں