الشفاء ہسپتال میں اسرائیلی آپریشن پانچویں روز میں داخل ہو گیا ہے، اسرائیلی فوج نے سینکڑوں مریضوں، بے گھر فلسطینیوں اور طبی عملے کو انخلا کا حکم دے دیا۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ شہر کے الشفاء ہسپتال پر محاصرے مزید کئی دن تک جاری رہے گا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے ایک بیان میں دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ حماس ہسپتال کے اندر موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم عمارت میں موجود ’دہشت گردوں‘ سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج عمارت میں پھنسے تقریباً 220 مریضوں کو دوسری جگہ منتقل کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا اسرائیلی فوج نے الشفا میں 500 سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں سے 358 حماس اور ’اسلامی جہاد کے دہشت گرد‘ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے’“انتہائی سینئر عہدیداروں’ کو گرفتار کیا ہے جن سے پوچھ گچھ کے بعد ان کا نام ظاہر کیا جائے گا۔

اسرائیل ڈیفنس فورسز نے الشفا میں آپریشن کے دوران 140 سے زائد افراد کو مارے جانے کا دعویٰ کیا ہے جن میں حماس کے درجنوں اعلیٰ کمانڈروں کے ساتھ ساتھ اسلامی جہاد سے تعلق رکھنے والے بھی شامل ہیں، جبکہ دو اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے ہیں۔

حماس نے الشفا میں اپنے ارکان کی موجودگی کی تردید کی ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ جاں بحق ہونے والے زخمی مریض اور بے گھر فلسطینی تھے، بین الاقوامی قانون کے مطابق صحت کی سہولیات پر حملہ جرم ہے۔

موساد خفیہ ایجنسی کے سربراہ کی ممکنہ ملاقات

دوسری جانب موساد کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کا قطر میں سی آئی اے اور مصری ہم منصبوں سے ملاقات کرنے کا امکان ہے ، یہ ملاقات اس وقت ہورہی ہے جب امریکا نے کہا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات میں خلا’ کم ہو رہا ہے۔

لندن میں برطانیہ کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کرتے ہوئے خواتین نے غزہ میں فلسطینی خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اپنے سر منڈوائے ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بہت سی فلسطینی خواتین اپنے بال خود ہی مونڈوا رہی ہیں کیوں کہ انہیں دھونے یا پینے کے لیے پانی کی کمی سامنا ہے۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 988 فلسطینی شہید اور 74,188 زخمی ہو چکے ہیں، حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

فوٹو: الجزیرہ
فوٹو: الجزیرہ

تبصرے (0) بند ہیں