بھارت نے عام انتخابات سے قبل پیاز کی برآمدات پر پابندی میں غیر معینہ مدت تک توسیع کردی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارت دنیا میں پیاز کی برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور اس کی جانب سے پیاز کی برآمد پر پابندی نے خطے کے ممالک میں پیاز کی قیمت کو متاثر کیا ہے۔

پڑوسی ملک کی جانب سے 8 دسمبر 2023 کو پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کی گئی تھی، ابتدائی طور پر یہ پابندی 31 مارچ 2024 کو ختم ہونے والی تھی، تاجروں کو توقع تھی کہ پابندی ختم ہوجائے گی کیونکہ برآمدی پابندیاں لگانے کے بعد سے مقامی پیاز کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے ۔

تاہم حکومت نے اعلان کیا کہ ان کے اگلے نوٹس تک پیاز کی برآمدات پر پابندی برقرار رہے گی۔

ممبئی ایکسپورٹ فرم کے ایک ایگزیکٹو نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’نئے سیزن کی فصل سے بڑھتی ہوئی رسد کے ساتھ گرتی ہوئی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے پیاز کی برآمد پر پابندی کی توسیع حیران کن اور غیر ضروری ہے۔‘

ایگزیکٹیو کے مطابق مہاراشٹر کی کچھ منڈیوں میں پیاز کی قیمتیں دسمبر میں 4 ہزار 500 روپے فی 100 کلو گرام سے کم ہو کر ایک ہزار 200 روپے ہو گئی ہیں۔

دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی آئندہ انتخابات میں مسلسل تیسری بار وزیراعظم بننے کے لیے پرامید ہیں، بھارت میں دنیا کے سب سے بڑے عام انتخابات 19 اپریل کو ہوں گے جو 7 ہفتوں تک جاری رہیں گے۔

بنگلہ دیش، ملائیشیا، نیپال اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک پیاز کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بھارت سے درآمدات پر انحصار کرتے ہیں جب ان کی اپنی سپلائی میں کمی ہوتی ہے، پابندی کے نفاذ کے بعد سے ان میں سے کئی ممالک کو پیاز کی قیمتوں میں اضافے کے چیلنجز کا سامنا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں