امریکی کانگریس نے بھاری اکثریت سے 1.2 ٹریلین ڈالر کا بجٹ بل منظور کرلیا ہے جس میں 6 ماہ قبل شروع ہونے والے مالی سال کے دوران حکومت کو فنڈز فراہم کیے گئے ہیں اور اسے قانون کا حصہ بنانے اور جزوی شٹ ڈاؤن کو روکنے کے لیے صدر جو بائیڈن کے پاس دستخط کرنے بھیج دیا گیا ہے، اس بل کو 74-24 سے پاس کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹک اکثریتی سینیٹ سے بل کی منظوری کے بعد کلیدی وفاقی ایجنسیوں بشمول ہوم لینڈ سیکیورٹی، جسٹس، اسٹیٹ اور ٹریژری کے محکمے، جن میں انٹرنل ریونیو سروس موجود ہے، کو 30 ستمبر تک فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔

لیکن ہفتے کو پاس ہونے والے اس بل میں یوکرین، تائیوان یا اسرائیل کے لیے فوجی امداد کے لیے فنڈز شامل نہیں جو کہ سینیٹ سے منظور شدہ ایک مختلف بل میں موجود ہے جسے ریپبلکن کی قیادت میں ایوان نمائندگان نے نظر انداز کر دیا۔

کاروباری برادری نے اخراجات کے بل کی منظوری کا خیرمقدم کیا اور پالیسی سازوں کے ساتھ قانون سازی کو آگے بڑھانے کے لیے کام جاری رکھنے کا عہد کیا جس سے کاروبار اور کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے ٹیکس چھوٹ میں اضافہ ہو گا۔

بزنس راؤنڈ ٹیبل کے چیف ایگزیکٹو افسر جوشوا بولٹن نے ایک بیان میں کہا کہ ایک مکمل طور پر فعال امریکی حکومت امریکی کاروباروں، کارکنوں اور خاندانوں کے لیے اہم استحکام فراہم کرتی ہے، ہم امریکی خاندانوں اور ورکرز ایکٹ کے لیے ٹیکس ریلیف سمیت اچھی پالیسیوں کو آگے بڑھانے کے لیے اراکین کانگریس کے ساتھ کام جاری رکھنے کے منتظر ہیں۔

سینیٹ اراکین نے جمعہ کو بجٹ بل میں متعدد ترامیم پر گفت و شنید کرنے میں کئی گھنٹے صرف کیے مگر وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے، جس کی وجہ سے جمعے کی مقررہ ڈیڈلائن گزر گئی۔

لیکن وائٹ ہاؤس آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ نے ایک بیان جاری کیا جس میں اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایجنسیوں کو بند کرنے کا حکم نہیں دیا جائے گا،اور سینیٹ اس بل کو فوری طور پر منظور کر لے گی، جیسا اس نے کیا۔

کانگریس نے اپنا کام مکمل کر لیا مگر ایوان میں گہری متعصبانہ تقسیم اور ایوان کی تنگ اور منحرف ریپبلکن اکثریت میں تلخ اختلاف پھر سے ظاہر ہوئی، کنزرویٹو فائربرانڈ کی نمائندہ مارجوری ٹیلر گرین نے اس اقدام کو منظور کرنے کی اجازت دینے پر ساتھی ریپبلکن اسپیکر مائیک جانسن کو ہٹانے کے لیے ووٹ ڈالنے کی دھمکی بھی دے دی۔

ایک ہزار 12 صفحات پر مشتمل بل میں محکمہ دفاع کے لیے 886ارب ڈالر فراہم کیے گئے، جس میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ بھی شامل ہے، صدر جو بائیڈن نے اشارہ کیا ہے کہ وہ اس پر دستخط کریں گے۔

پچھلے 6 مہینوں میں سے بیشتر مہینوں میں حکومت کو چار قلیل مدتی اسٹاپ گیپ اقدامات کے ساتھ مالی اعانت فراہم کی گئی تھی، جو بار بار ہونے والی خرابی کی علامت ہے جس کے بارے میں ریٹنگ ایجنسیوں نے متنبہ کیا ہے کہ اس سے وفاقی حکومت کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے جس کے اوپر تقریباً 34.6 ٹریلین ڈالر کا قرض ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں