برطانوی خاتون رنر نے دنیا کی مشکل ترین الٹرا میراتھن میں سے ایک ’بارکلے میراتھن‘ مکمل کرنے والی پہلی خاتون بن کر تاریخ رقم کی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی ریاست ٹینیسی میں منعقد ہونے والی اس مشکل ترین ریس میں حصہ لینے والے لوگوں کو 60 گھنٹے کے مقررہ وقت کے اندر 100 میل کے سخت اور چیلنجنگ راستوں کو عبور کرنا تھا۔

برطانوی ریاست اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والی جیسمین پیرس نے اس مشکل ترین ریس کو کامیابی سے اس وقت مکمل کیا جب وقت ختم ہونے میں صرف ایک منٹ 39 سیکنڈ باقی رہتے تھے۔

میراتھن کے لیے فروزن ہیڈ اسٹیٹ پارک میں بنایا گیا راستہ تقریبا 60 ہزار فٹ پر پھیلی چڑھائیوں اور اترائیوں پر مشتمل ہے، جو ماؤنٹ ایورسٹ سے دوگنی اونچائی بنتی ہے۔

اس مشکل ترین ریس کو اب تک صرف 20 افراد ہی مقررہ 60 گھنٹوں کے اندر ریس کے اختتام تک پہنچے ہیں۔

40 سالہ جیسمین پیرس ریس کے دوران دشوار گزار رستوں سے جانا پڑا، جن میں کھلے میدان، گھنے جنگلوں اور اندھیری راتوں میں بھی لگاتار دوڑتے ہوئے میراتھن کو مقرر وقت میں مکمل کرنا تھا۔

جب تک وہ ریس کے اختتام پر پہنچی تو جیسمین پیرس کی ٹانگیں دشوار گزار علاقے، جھاڑیوں اور گھنے جنگل میں کھڑی رکاوٹوں سے زخمی ہوگئی تھیں۔

ریس مکمل کرنے کےبعد انہوں نے کہا کہ ’جب میں ریس کے اختتام پر پہنچی تو مجھے نہیں معلوم تھا کہ میں ریس جیت چکی ہوں میں نے یہ ریس مکمل کرنے کے لیے اپنی پوری جان لگا دی تھی‘۔

تبصرے (0) بند ہیں