کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ کے ملک میں رہنے والے لوگ کتنے خوش ہیں؟ کیا انہیں آزادی اور سماجی مواقع حاصل ہیں؟

اقوام متحدہ نے سنہ 2023 کی 143 ممالک کے اعداد و شمار پر مبنی ’ورلڈ ہیپی نس رپورٹ‘ یعنی خوش رہنے والے ممالک کی فہرست جاری کی ہے۔

یاد رہے کہ یہ رپورٹ ہر سال 20 مارچ کو خوشی کے عالمی دن کے موقع پر جاری ہوتی ہے۔

اقوام متحدہ کی طرف سے کرائی گئی تحقیق کے مطابق فن لینڈ مسلسل ساتویں سال بھی دنیا کے سب سے خوش ترین ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے، جس کا اسکور 7.741 ہے۔

ایک دہائی سے زیادہ عرصہ بعد پہلی بار امریکا اور جرمنی 20 خوش ترین ممالک میں شامل نہیں ہیں، یہ ممالک اس سال بالترتیب 23ویں اور 24ویں نمبر پر ہیں۔

ڈنمارک دوسرے نمبر پر ہے، جس کے بعد آئس لینڈ اور سویڈن اور پھر اسرائیل کا نمبر آتا ہے۔

اس درجہ بندی کے مطابق دنیا میں افغانستان، لبنان، لیسوتھو،سیرا لیونم کانگو کے لوگ سب سے زیادہ ناخوش ہیں۔

پاکستان اور بھارت کون سے نمبر پر ہیں؟

اس رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلسل دوسرے سال 4.657پوائنٹس کے ساتھ 108ویں نمبر پر ہے، سال 2022 میں بھی پاکستان کی درجہ بندی 108ویں نمبر پر تھی جبکہ 2021 میں 121 تھی اور سال 2020 میں 102ویں نمبر پر تھا۔

بھارت کا شمار دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشتوں میں ہوتا ہے اور جو فوجی لحاظ سے بھی بہت زیادہ طاقت ور سمجھا جاتا ہے، اقوام متحدہ کے مطابق حالیہ رپورٹ میں بھارت بھی مسلسل 4.054 پوائنٹس کے ساتھ 126ویں نمبر پر ہے۔

جب کہ چین گزشتہ سال کے مقابلے 4 درجے ترقی کے ساتھ 60 ویں نمبرپر ہے، جب کہ روس 72ویں نمبر پر ہے۔

زیادہ خوش رہنے والے ٹاپ 20 ممالک

1، فن لینڈ، 2، ڈنمارک، 3، آئس لینڈ، 4، سویڈن، 5. اسرائیل، 6. نیدرلینڈز، 7. ناروے، 8. لکسمبرگ، 9. سوئٹزرلینڈ، 10. آسٹریلیا، 11. نیوزی لینڈ، 12. کوسٹا ریکا، 13. کویت، 14. آسٹریا، 15. کینیڈا، 16. بیلجیم، 17. آئرلینڈ، 18. چیکیا، 19. لتھوانیا، 20. برطانیہ

یہ تحقیق کس طرح کی گئی ہے؟

سب سے زیادہ خوش اور ناخوش رہنے والے ممالک کی یہ رپورٹ کتنی مصدقہ ہے؟ بالخصوص ملکی سطح پر خوشی کے احساس کا اندازہ کیسے لگایا جاسکتا ہے؟

ہر سال اقوام متحدہ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ سلوشن نیٹ ورک ایک رپورٹ شائع کرتا ہے۔

’ورلڈ ہیپی نس رپورٹ‘ میں 6 عناصر کی بنا پر کسی بھی ملک کی خوشی کا اندازہ لگایا جاتا ہے، پہلے نمبر پر اِن ملکوں کی درجہ بندی وہاں بسنے والوں لوگوں کی آمدنی (جی ڈی پی) ، دوسرا، صحت مند زندگی، تیسرے نمبر پر مشکل وقت میں سہارا ملنے کی توقع یا سماجی تعاون، چوتھا آزادی اور پانچویں نمبر پر سخاوت اور چھٹے نمبر پر ڈسٹوپیا (DYSTOPIA) جیسے عناصر پرکھنے کے بعد کی گئی۔

پہلے دو عناصر کو اعداد و شمار کی بنیاد پر اور دیگر عناصر کو سروے کی بنیاد پر پرکھا جاتا ہے، لوگوں سے کچھ سوالات پوچھے جاتے ہیں جن کی بنا پر ممالک کی درجہ بندی کی جاتی ہے۔

اس سروے میں کیا سوالات پوچھے جاتے ہیں؟ آئیے جانتے ہیں:

سماجی تعاون

سماجی تعاون کے سروے میں سوال پوچھا جاتا ہے کہ جب آپ کسی مشکل صورت حال میں ہوں تو کیا آپ اپنے کسی رشتہ دار یا دوست پر بھروسہ کرسکتے ہیں جب بھی آپ کو ان کی ضرورت ہو گی؟

اس سوال کا جواب صرف ہاں یا نہ میں نہیں دیا جاتا بلکہ 0 سے 10 کی پیمائش کی بنیاد پر جواب دیا جاتا ہے۔

0 کا مطلب آپ کو اپنے رشتہ دوروں پر بالکل بھروسہ نہیں اور 100 کا مطلب ہے کہ جب آپ کسی مشکل صورتحال میں ہوں تو آپ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں پر بھروسہ کرتے ہیں کہ وہ آپ کی مدد کو ضرور آئیں گے۔

یہ سروے گیلپ ورلڈ پول ایجنسی کے تحت کیا جاتا ہے۔

آزادی

آپ کی زندگی میں کتنی آزادی ہے؟ اپنی زندگی میں اپنی پسند کا کیرئیر کا انتخاب کرسکتے ہیں؟ اپنی پسند کا کھانا، کپڑے، مذہب کے علاوہ عام زندگی میں انتخاب کرنے کی آزادی ہے؟

سخاوت

کیا آپ نے پچھلے مہینے میں کسی خیراتی ادارے کو رقم عطیہ کی ہے؟

یہ انتہائی دلچسپ سوال ہے کیونکہ جو انسان خوش ہوگا وہی کسی کو پیسے عطیہ کرےگا، کئی سائنسی ماہرین کا ماننا ہے کہ جب انسان دوسرے کو خوش رکھتا ہے تب اسے خود بھی خوشی محسوس ہوتی ہے۔

صحت مند زندگی

اس میں آپ سے آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت سے متعلق سوالات پوچھے جاتے ہیں۔

کرپشن

آپ کو کیا لگتا ہے کہ آپ کے ملک کی حکومت یا بزنس میں کتنی کرپشن ہے؟

ان عناصر کی بنیاد پر ہر ملک کو اسکور کیا جاتا ہے اور ان ممالک کے اسکور کی اوسط کی بنیاد پر درجہ بندی کی جاتی ہے، یہ پیمائش 0 سے 8 کے درمیان ہوتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں