اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں اسرائیلی قیدیوں کی غیر مشروط رہائی کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قرارداد پر آج پھر ووٹنگ ہوگی۔

قطری نشریاتی ادارہ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے الشفا، العمل اور نصیر ہسپتال کے اطراف بلڈوزر کھڑے کردیے، العمل ہسپتال کے ایمرجنسی روم پر دھاوا بول دیا جہاں سے زخمی مریضوں کو زبردستی بے دخل کیا جارہا ہے۔

جب کہ اسرائیلی اسنائپرز نصیر ہسپتال کے باہر موجود ہیں جو مسلسل ہسپتال کو فائرنگ کا نشانہ بنارہی ہے۔

اسرائیلی قیدیوں کی غیر مشروط رہائی کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی پر ووٹنگ آج ہوگی، اتونیو گوتریس

دوسری جانب عمان میں میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے انتونیو گوتیرس کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ آج متوقع ہے، جس میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کی شرط لاگو نہیں ہوگی۔

قرارداد میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ تمام اسرائیلی قیدیوں کی غیر مشروط رہائی کے ساتھ جنگ ​​بندی ضروری ہے، جنگ بندی کی قرار داد کو اسرائیلی قیدیوں کی رہائی سے نہیں جوڑا جاسکتا۔

انہوں نے ساتھ ہی قیدیوں کی رہائی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’ابھی سب سے اہم غزہ میں فوری جنگ بندی ہے‘۔

انتونیو گوتریس نے غزہ میں لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم جنگ بندی کی فوری ضرورت پر زور دیتے رہے ہیں۔‘

یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے حماس کی تجویز ایک بار پھر مسترد کردی تھی، اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں جاپان، الجیریا اور سلوینیا سمیت 10 رکن ممالک کی قرار داد پر ووٹنگ آج ہوگی۔

انتونیو گوتیرس نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک میں دوہرا معیار ہوسکتا ہے لیکن اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل میں کوئی دوہرا معیار نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری بھی اسرائیل پر جنگ بندی پر دباؤ ڈالنے کے لیے آواز اٹھا رہی ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے لیے حماس کی تجویز ایک بار پھر مسترد کردی ہے، اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں جاپان، الجیریا اور سلوینیا سمیت دس رکن ممالک کی قرار داد پر ووٹنگ آج ہوگی، قرار داد میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔

تبصرے (0) بند ہیں