اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارلیمنٹیرینز کی مخصوص نشستوں کے حصول کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

ملک حبیب نور اورکزئی کی الیکشن کمیشن کے فیصلہ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔

اسلام ہائی کورٹ نے کہا کہ ابھی آپ انتظار کریں، الیکشن کمیشن کو ابھی بلا لیتے ہیں، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ اگر الیکشن کمیشن والے نہیں آتے تو فیصلہ کردیں گے۔

وکیل درخواستگزار نے مؤقف اپنایا کہ 4 مارچ کا مخصوص نشستوں کا آرڈر جاری ہوا، ہمیں خیبرپختونخوا میں صرف ایک مخصوص نشست دی گئی، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار پارٹی کیوں نہیں ہے، جنرل سیکریٹری کا اختیار نہیں ہے۔

وکیل درخواستگزار کا کہنا تھا کہ پارٹی نے ہی جنرل سیکریٹری کے ذریعے درخواست دی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کی پارٹی کے کتنے ممبر صوبائی اسمبلی ہیں۔

وکیل درخواستگزار نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے 2 ایم پی اے ہیں، دونوں کے نوٹیفکیشن بھی ساتھ لگائے ہیں، تین مارچ نوٹیفکیشن کے مطابق ایک سیٹ دی گئی جبکہ ہماری دو سیٹیں ہیں۔

وکیل درخواستگزار نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ایک سیٹ پر سٹے ہے اس لیے ایک مخصوص نشست دی جبکہ اسٹے ختم بھی ہوچکا ہے۔

عدالت نے الیکشن کمیشن حکام کو طلب کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔

وقفے کے بعد سماعت شروع ہونے پر الیکشن کمیشن کے وکیل عدالت پیش ہوگئے۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی درخواست پر جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی اور ساتھ ہی درخواست نمٹا دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین نے مخصوص نشستوں کی تعداد آئین کے مطابق نہ دینے کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا، درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ مخصوص نشستوں کا الیکشن کمیشن کا 4 مارچ کا نوٹیفیکیشن کالعدم قراردیاجائے۔

تبصرے (0) بند ہیں