امریکی ملٹی نیشنل ادارے مس یونیورس آرگنائزیشن نے سعودی ماڈل کے مقابلہ حسن 2024 میں شرکت کرنے سے متعلق حالیہ خبروں کی تردید کردی۔

العربیہ انگلش کی رپورٹ کے مطابق ادارے نے واضح کیا کہ سعودی عرب ابھی تک ان ممالک کی فہرست میں شامل نہیں ہوا ہے جن کی رواں سال کے مس یونیورس مقابلے میں شرکت کی تصدیق ہوئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ہم فی الحال امیدواروں کو کوالیفائی کرنے اور اس مقابلے کی نمائندگی کے لیے سخت جانچ پڑتال کے مرحلے سے گزر رہے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’سعودی عرب اس مقابلے میں اس وقت تک شامل نہیں ہوسکتا جب تک کہ ہماری کمیٹی کی طرف سے اس کی تصدیق نہیں ہو جاتی۔‘

مس یونیورس کے منتظم کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب قبل ازیں سعودی ماڈل رومی القحطانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر دعویٰ کیا تھا کہ وہ مس یونیورس 2024 کے مقابلے میں حصہ لینے والی پہلی سعودی خاتون ہوں گی’۔

انہوں نے سعودی پرچم کے ساتھ اپنی تصوریر شئیر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’میں مس یونیورس 2024 کے مقابلے میں حصہ لینے پر فخر محسوس کر رہی ہوں، مس یونیورس میں پہلی بار کوئی ماڈل سعودی عرب کی نمائندگی کرے گی۔‘

ماڈل کی جانب سے اس اعلان کے بعد یہ خبر سوشل میڈیا اور خلیج ٹائمز سمیت تمام بڑے عرب میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہوگئی تھی کہ تاریخ میں پہلی بار سعودی حسینہ ’مِس یونیورس‘ میں حصہ لیں گی۔

تاہم اب ان خبروں کی مس یونیورس آرگنائزیشن نے باضابطہ خود تردید کردی ہے۔

دوسری جانب سعودی ماڈل رومی القحطانی نے العربیہ انگلش سمیت دیگر میڈیا اداروں کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مس یونیورس آرگنائزیشن نے جانب سے ماڈل کے دعوؤں کی تردید کے بعد بھی ماڈل کی انستاگرام پر کی گئی پوسٹ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

یاد رہے کہ رواں سال مس یونیورس کا ایونٹ ستمبر میں میکسیکو میں منعقد کیا جائے گا، اس میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی 100 سے زیادہ حسینائیں مدمقابل ہوں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں