وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کراچی کے ضلع وسطی میں ڈکیتی مزاحمت پر 2 افراد کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیر داخلہ سندھ نے بے گناہ شہریوں کے قتل پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) بلال کالونی اور شاہراہ نورجہاں کو فی الفور معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے کہا کہ انسانی جان کا کوئی نعم البدل نہیں ہے، ایسے واقعات پر ایس ایچ اوز سے کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔

دوسری جانب، ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 24 مارچ کو بلال کالونی تھانے کی حدود میں ایک شخص قتل ہوا تھا، واقعے کے بعد سے ٹیمیں تشکیل دی گئی تھی۔

ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ کا کہنا تھا کہ پولیس نے واقعے میں ملوث ملزم کو رات گئے مقابلے میں ہلاک کردیا ہے، ملزم کا ساتھی زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم ایسے عناصر کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے، شہر قائد میں ڈکیتیوں میں ملوث گینگ کو بھی گرفتار کیا ہے۔

ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ کے مطابق 15 وارداتیں 8 رکنی گینگ نے انجام دی ہیں، ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرنے والے ملزمان کا تعاقب کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھاکہ ملزمان کے آنے اور جانے اور ہتھیاروں کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں