اداکارہ اور میزبان نادیہ خان نے کہا ہے کہ جب فواد خان، وہاج علی جیسے دیگر پاکستانی اداکاروں کی مقبولیت بھارت میں عروج پر پہنچنے لگی تو بولی وڈ کے خانز (شاہ رخ خان، سلمان خان اور عامر خان) سمیت کچھ اسٹارز ڈر گئے اور ان پر پابندی عائد کردی۔

نادیہ خان نے یہ دعویٰ ایک ٹی وی پروگرام کے دوران کیا جہاں وہ پاکستانی ڈراموں کی بھارت میں مقبولیت پر گفتگو کررہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ فواد خان جیسے اداکاروں نے جب بھارت کام کرنا شروع کیا اور وہ بھارت میں بہت مقبول ہوئے تو بولی وڈ کے چند نامور اداکار ڈر گئے، انہوں نے اسے سیاسی رنگ دے کر ان پر پابندی لگا دی۔

اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ نہ صرف بھارتی سیاستدانوں بلکہ بولی وڈ کے ٹاپ اداکاروں کو بھی پاکستانی اسٹار کے ساتھ مسئلہ تھا۔

نادیہ خان نے کہا کہ ان اداکاروں کو یہ ڈر نہیں تھا کہ پاکستانی اداکاروں کو بھارت میں فلمیں آفر ہونا شروع ہوجائیں گی بلکہ بھارتی عوام پاکستانیوں کے پیچھے دیوانے تھے۔

اداکارہ نے کہا کہ پاکستانی اداکار نہ اپنے پروجیکٹس میں فائٹ سین کرتے ہیں نہ اپنی ’باڈی‘ دکھاتے ہیں یہ تو آنکھوں سے کام کرتے ہیں، ان کی صاف اردو اور پرفیکٹ ڈائیلاگ ڈلیوری سے بھارتی اداکار خوف زدہ ہوگئے تھے۔

نادیہ خان نے کہا کہ بھارتی عوام ہمارے اسٹارز سے عشق کرتی ہے حالیہ وقت میں وہاج علی اور بلال عباس نے جتنے ڈرامے کیے وہ بھارت میں بے حد مقبول ہوئے جس کی وجہ سے وہاں کی عوام دیوانی ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بولی وڈ کے خانز (شاہ رخ خان، سلمان خان اور عامر خان) ڈر گئے کہ کہ اگر یہ پاکستانی لڑکے انڈسٹری میں آئیں گے تو ان کا کیا ہوگا کیونکہ پاکستان میں جتنی عمر کے نوجوان لڑکے موجود ہیں وہ بولی وڈ میں نہیں ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقبول ہونے والے 2022 اور 2023 کے بلاک بسٹر ڈراما ’تیرے بن‘ بھارت میں بے حد مقبول ہوا تھا جس میں یمنیٰ زیدی اور وہاج علی نے کردار ادا کیا تھا۔

اس کے علاوہ فواد خان، عاطف اسلم، علی ظفر، ماہرہ خان سمیت دیگر بھی بولی وڈ فلموں میں کام کرچکے ہیں جس کی وجہ سے انہیں بھارت میں کافی پذیرائی ملی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں