فوجیوں کے انخلا کے باوجود اسرائیل کے غزہ پر حملے جاری ہیں، نصیرت کیمپ اور رفح میں ایک بار شدید بمباری سے مزید 7 فلسطینی شہید ہوگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے گزشتہ روز 7 اپریل کو غزہ کے شہر خان یونس پر 4 ماہ کے قبضے کے بعد بالاخر خالی کرلیا جس کے بعد فلسطینی شہری خان یونس میں اپنے تباہ شدہ گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں۔

اسرائیلی وزیردفاع کا کہنا ہے کہ فوجی انخلا کا مقصد رفح میں بڑے آپریشن کی تیاری کرنا ہے، جنگ میں اپنی کامیابی سے محض ایک قدم دور ہے۔

ادھر نصیرت کیمپ اور رفح میں ایک بار شدید بمباری سے مزید 7 فلسطینی شہید ہوگئے، 24گھنٹے میں 38 فلسطینی شہید ہوئے۔

امدادی کارکنوں کی ہلاکتوں کی تحقیقات کیلئے آسٹریلوی خصوصی مشیر مقرر

دوسری جانب اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا نے سابق فوجی سربراہ مارک بنسکن کو غزہ میں 7 امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے معاملے میں اسرائیل کی تحقیقات کی نگرانی کرنے کرنے کے لیے خصوصی مشیر مقرر کیا اور ’مکمل احتساب‘ کا مطالبہ کیا۔

آسٹریلوی شہری گزشتہ ہفتے اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے ورلڈ سینٹرل کچن کے امدادی کارکنوں کے گروپ میں شامل تھی۔

قاہرہ مذاکرات

دوسری جانب حماس اسرائیل بات چیت کےلیے مذاکرات کاروں کا قاہرہ پہنچنےکاسلسلہ جاری ہے، امریکی سی آئی سےکے ڈائریکٹرمذاکرات میں شرکت کے لیے قاہرہ پہنچ گئے ۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی کو تمام یرغمالیوں کی رہائی سے مشروط کردیا ہے۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 ہزار 175 فلسطینی شہید اور 75 ہزار 886 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں