مالدیپ کی خاتون سیاست دان اور سابق وزیر مریم شیونا کی جانب سے اپنی ایک ٹوئٹ میں غلطی سے بھارتی جھنڈے کی تصویر شیئر کرنے پر بھارتی ان کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق مریم شیونا نے اپنی ایک مختصر ٹوئٹ میں مالدیپ کی اپوزیشن جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے وقت شیئر کی گئی تصویر میں بھارتی جھنڈے میں شامل اشوک چکر کی تصویر شیئر کی۔

اشوک چکر بھارتی جھنڈے میں شامل گول نشان ہیں، جس میں 24 لکیریں شامل ہوتی ہیں اور اسے بھارت میں مقدس مانا جاتا ہے۔

مالدیپ کی خاتون وزیر نے اپنے ملک کی اپوزیشن جماعت کے خلاف کی گئی ٹوئٹ مین غلطی سے اشوک چکر کی تصویر لگائی، جس پر بھارتی برہم ہوئے اور انہوں نے مریم شیونا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

مریم شیونا نے اپنی پوسٹ میں اپوزیشن جماعت کے خلاف سخت زبان استعمال کی تھی، جس پر اشوک چکر کی تصویر لگانے پر بھارتی برہم ہوئے اور انہوں نے ان کی پوسٹ کو بھارتی جھنڈے کی توہین قرار دیا۔

مریم شیونا کے خلاف احتجاج کے بعد انہوں نے اپنی ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی اور بھارتیوں سے معافی مانگی اور کہا کہ انہوں نے غلطی سے اشوک چکر کی تصویر شیئر کی اور وہ اپنی غلطی پر شرمندہ ہیں۔

یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ مریم شیونا پہلے بھی بھارت اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف سخت زبان استعمال کرتی آئی ہیں اور انہیں بھارت پر تنقید کی وجہ سے ہی جنوری 2024 میں وزارت سے ہٹایا گیا تھا۔

مریم شیونا نے جنوری میں نریندر مودی کے اپنے ملک کے چزیرے لکشدیپ کے دورے کی تصاویر کو مالدیپ کی سیاحت کے خلاف پروپیگنڈا قرار دیا تھا اور مودی کے خلاف نامناسب الفاظ استعمال کیے تھے، جس پر انہیں وزارت سے ہٹا دیا گیا تھا۔

مریم شیونا سمیت متعدد سیاست دان اور یہاں تک کہ مالدیپ کے عام عوام بھی بھارتی مداخلت اور انڈین پالیسیوں سے نالاں ہیں اور مالدیپ کے عوام کا دعویٰ ہے کہ بھارت ان کے ریاستی اور حکومتی معاملات میں مداخلت کرتا ہے۔

مریم شونا نے غلطی سے بھارتی جھنڈے میں شامل اشوک چکر کی تصویر شیئر کی—اسکرین شاٹ
مریم شونا نے غلطی سے بھارتی جھنڈے میں شامل اشوک چکر کی تصویر شیئر کی—اسکرین شاٹ

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں