نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز کے لیے 17 رکنی پاکستانی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن ٹیم نے بتایا کہ اسکواڈ میں بابراعظم، ابرار احمد، فخر زمان، عماد وسیم، محمد عباس آفریدی، محمد عامر، نسیم شاہ، صائم ایوب، شاہین آفریدی، اسامہ میر شامل ہیں۔

اس کے علاوہ عثمان خان ، زمان خان، محمد رضوان، عرفان اللہ اور شاداب خان بھی ٹیم کا حصہ ہیں، حارث رؤف کو انجری کی وجہ سے شامل نہیں گیا تاہم محمد نواز کو ڈراپ کردیا گیا جبکہ 5 کھلاڑی ریزرو کیٹیگری میں شامل ہیں۔

سینئر ٹیم مینیجر وہاب ریاض نے بتایا کہ ہم نے ورلڈکپ کو مدنظر رکھ کر بہترین ٹیم کا انتخاب کیا ہے، ورلڈکپ سے پہلے ہم طے کرلیں گے کہ کس کو سلیکٹ کرنا ہے ورلڈ کپ اسکواڈ کے لیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم لڑکوں سے بات کرچکے ہیں، ورک لوڈ کو مدنظر رکھ کر کھیلیں گے، عثمان خان کی گزشتہ 2 ،3 سال سے اچھی کارکردگی رہی ہے اس لیے وہ پاکستان ٹیم کا حصہ بنے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نائب کپتان کے حوالے سے مشاورت ہورہی ہے، اب تک فیصلہ نہیں ہوا، محمد عامر اور عماد وسیم نے ریٹائرمنٹ واپس لے کر سلیکشن کے لیے دستیابی ظاہر کی تھی، محمد عامر اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں۔

بعد ازاں کمیٹی ممبر محمد زراق نے کہا کہ ہمارا ویژن ہے کہ ایسا سسٹم بنائیں کے ہم رہیں نا رہیں لیکن کھلاڑیوں کے ساتھ انصاف ہو۔

بعد ازاں محمد یوسف نے عثمان خان اور عرفان اللہ کو مبارکباد دیتے ہوئے بتایا کہ ان دونوں نے اچھی کارکردگی دکھائی، ان کا کہنا تھا کہ ہم سب ایک پیج پر ہیں، چاہتے ہیں پاکستان اچھا کھیلے، ہم رہیں یا نہ رہیں لیکن اچھی ٹیم بنانا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف سلیکٹر ایک ہونا چاہیے لیکن بورڈ نے فیصلہ کیا کہ سب سلیکٹرز ہیں اور سب کا فیصلہ ہوگا، ہم سب کی ایک ہی سوچ ہے، ہمیں امید ہے کہ سب پاکستان کے لیے اچھا کھیلیں گے۔

ڈیٹا انیلسٹ بلال افضل نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ ہم ایک ساتھ فیصلہ کرتے ہیں، اعظم خان جس نمبر پر کھیلتا ہے، اس کے جو بھی اسٹیٹس ہیں ہمیں لگا کہ اسے لینا چاہیے۔

شاہین آفریدی کو کپتانی سے ہٹانے کے حوالے سے وہاب ریاض نے کہا ہمارے پاس اتنی چہ مگوئیاں ہوجاتی ہیں کہ چیزیں خراب ہوجاتی ہیں، جیسے سوشل میڈیا پر چل رہا تھا یوں معلوم ہورہا تھا کہ جیسے کہ ہم کاکول نا جاتے تو ایک دوسرے کو قتل کردیتے، یہ پاکستان کے کھلاڑی ہیں اور یہی ان کا مقصد ہے۔

رمیز راجا کے محمد عامر کے خلاف سخت ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے وہاب ریاض نے کہا کہ رمیز راجا نے انتہائی منفی ریمارکس دیے ہیں، تاہم یہ ان کی ذاتی رائے ہیں۔

یاد رہے کہ چند دن قبل رمیز راجا نے محمد عامر کے بارے میں کہا تھا کہ میچ فکسنگ کرنے والوں کے لیے ان کی کتاب میں معافی نہیں، اگر خدا نہ کرے کہ میرا بیٹا ایسی حرکتوں میں ملوث رہا ہوتا تو میں اسےآکھ کردیتا۔

تبصرے (0) بند ہیں