پاکستان رینجرز اور پولیس نے اندرون سندھ میں کچے کے علاقے میں مختلف کاروائیاں کرتے ہوئے 9 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق کارروائی ڈکیتوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کی گئی، پاکستان رینجرز اور سندھ پولیس نے خفیہ معلومات کی بنیاد کاروائیاں کی۔

کارروائی ضلع کشمور کے علاقوں گوٹھ غوث بخش بنگواڑ اور جاڑو خان بنگواڑ میں کی گئی۔

واضح رہے کہ 22 مارچ کو سندھ رینجرز اور پولیس نے خفیہ اطلاعات پر کندھ کوٹ کی تحصیل تنگوانی کے گاؤں سیفل لارو میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے 21 ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا ۔

16 اپریل سندھ کے وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے کہا تھا کہ پولیس کی جانب سے ڈکیت کے خلاف آپریشن تمام گینگز اور ان کے ارکان کے خاتمے اور بالائی سندھ کے اضلاع میں مکمل امن بحال ہونے تک جاری رہے گا۔

انہوں نے بتایا تھا کہ کندھ کوٹ کے دریائی علاقوں سے کام کرنے والے گروہوں کو جدید ترین اور دیگر اسلحہ فراہم کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ کندھ کوٹ، کشمور، شکارپور اور گھوٹکی اضلاع کے دریائی علاقوں میں پولیس-رینجرز کی مشترکہ کارروائیاں جاری ہیں، اور اس سلسلے میں اختیار کی گئی حکمت عملی کے مطلوبہ نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ **24 اکتوب**ر کو سندھ کے سابق نگران وزیراعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف ’کلین اپ‘ آپریشن کی منظوری دے دی تھی۔

سابق وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ اس آپریشن کے بعد اغوا برائے تاوان کی کوئی خبر سنائی نہیں دے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں