بعض طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں، صدر مملکت

اپ ڈیٹ 07 مئ 2024
صدر مملکت آصف علی زرداری نے وزیر اعلیٰ آفس میں اجلاس کی صدارت کی — فوٹو: اے پی پی
صدر مملکت آصف علی زرداری نے وزیر اعلیٰ آفس میں اجلاس کی صدارت کی — فوٹو: اے پی پی

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بعض طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں لیکن بلوچستان کے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کریں گے۔

کوئٹہ میں صدر آصف زرداری نے وزیر اعلیٰ آفس میں اجلاس کی صدارت کی جس میں صوبے میں امن و امان اور ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کا آپس میں گہرا تعلق ہے، اسمگلنگ ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ ہے اور معاشی استحکام کے لیے اس کا تدارک ضروری ہے، سرحدی علاقوں کی عوام کے روزگار کے لیے موثر حکمت عملی اپنائی جائے۔

آصف زرداری نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں۔

اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف متفقہ قومی بیانیہ اپنانے کے لیے مشاورت کا فیصلہ کیا گیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان کی پسماندگی اور عوام کی معاشی کمزوریوں کا مکمل ادراک ہے اور صوبے میں نرسنگ سمیت مختلف شعبوں میں نوجوانوں کی تربیت کے لیے سندھ حکومت کے نظام کو نقل کیا جا سکتا ہے جبکہ بلوچستان کے تکنیکی طور پر ہنر مندنوجوانوں کی بیرون ملک نوکریوں کے لیے وزارت خارجہ کے ذریعے مختلف ممالک سے تعاون حاصل کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے کے لیے وفاق کی جانب سے مختص فنڈز کا بر وقت اجرا ناگزیر ہے جبکہ عوامی مفاد کے لیے چند منتخب منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر فنڈز جاری کیے جا سکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں