۔ —فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے دہشت گردوں کی مالی معانت روکنے کے بل کی منظوری دے دی ہے۔

بدہ کے روز وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے ایک اجلاس میں بل منظور ہوا جس کا مقصد دہشت گردوں کی مالی معاونت کی فراہمی کو روکنا ہے۔

بل کے تحت اندرون ملک اور بیرون ملک دہشت گردوں سے روابط رکھنے والوں کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ ان کی مالی معاونت کرنے والوں کے اثاثے اور جائیدادیں ضبط کی جاسکیں گی۔

واضع رہے کہ عالمی مالیاتی ٹاسک فورس نے پاکستان کو تنبیہ کی تھی کہ اگر دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لئے قانون سازی نہ کی گئی تو پابندیاں عائد کی سکتی ہیں۔

اجلاس میں بجلی چوروں اور ٹرانسمیشن لائنوں کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف قانون سازی کی منظوری بھی دی گئی جبکہ اسمبلیوں میں اقلیتوں کی نشستیں بڑھانے سے متعلق بل موخر کردیا گیا۔

کابینہ سے خطاب کے دوران وزیراعظم  راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ملک میں حالیہ دہشت گردی کی لہر میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پنچایا جائے گا۔

 ان کے مطابق انسداد دہشت گردی بل کے نفاذ سے ملک میں امن وامان کی صورتحال یقینی طور پر بہتر ہوگی۔

 وزیراعظم  نے کہا کہ  عدلیہ کی آزادی کا کریڈٹ پیپلز پارٹی کو جاتا ہے۔این آر او کیس میں عدالتی حکم پر عمل نہ کرنے کے تاثر کو رد کرنے کے لیے وہ خود عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

 راجہ پرویز اشرف نے مزید کہا کہ حکومت، اتحادی اور سپریم کورٹ تینوں  فریق  این آر او کیس کا قانون اور آئین کے مطابق حل چاہتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں