فائل تصویر آن لائن۔
فائل تصویر آن لائن۔

کراچی: کراچی میں فائرنگ اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں مذہبی رہنما زخمی جبکہ گیارہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

تازہ واقعے میں حملہ آوروں نے گلشن اقبال، موتی محل کے قریب اہلسنت و الجماعت کے رہنما مولانا اورنگزیب فاروقی کی گاڑی پر فائرنگ کردی۔ اس واقعے میں چار پولیس اہلکاروں سمیت مولانا کے ڈرائیور اور محافظ ہلاک ہوگئے۔

واقعے کے بعد عائشہ منزل، پٹیل پاڑہ، گرومندر، ناگن چورنگی، اسٹیڈیم روڈ اور دیگر علاقوں میں مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی اور فائرنگ کی۔ رضویہ اور واٹر پمپ پر دو گاڑیوں کو آگ بھی لگادی گئی۔

اس سے قبل اورنگی ٹاؤن رئیس امروہی کالونی  اور سیکٹر ساڑھے گیارہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے تین افراد کو ہلاک کردیا۔ادھر شاہ فیصل کالونی عظیم پورہ میں بھی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔

جبکہ ڈیفینس خیابانِ بحریہ میں فائرنگ سے  بیس سالہ شاہ زیب زندگی کی بازی ہار گیا ۔ مقتول پولیس افسر کا بیٹا تھا۔

قتل کا مقدمہ مقتول کے والد کی مدعیت میں  سراج تالپور اورشاہ رخ جتوئی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف درخشاں تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔

لانڈھی شرافی گوٹھ میں فائرنگ سے زخمی ہونے والا شخص بعد ازاں ہسپتال میں دم توڑ گیا۔

 دوسری جانب رینجرز نے اورنگی ٹاؤن فقیر کالونی میں آپریشن کرکے ایک ٹارگٹ کلر عاشق عرف بھولو سمیت بارہ ملزمان کو گرفتار کرکے بھاری تعداد میں اسلحہ اور منشیات  برآمد کرلی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

ahmed Dec 25, 2012 12:10pm
mulziman ko giraftar karne ki bajaye..spot par hi qatal karna chaye..this is the final way to get peace in karachi..no arrest just encounter
Raza Dec 25, 2012 12:40pm
کراچی میں روزانہ 15 سے 20 بیس افراد ہلاک کر دیئے جاتے ہیں نہ جانے کراچی کو کس کی نظر لگ گئی ہڑتال جلاؤ گھراؤ بسوں کا جلانا اپنی املاک کو نقصان پہچانا، اہل سنت الجمات کے رہنما اورنگزیب فاروقی سمیت پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنا جبکہ اس سے پہلے پولیس کو ہلاک کیا گیا تھا حکومت کو پہلے ہی سے حکمت عملی سے کام لینا چاہیئے تھا الیکشن سے پہلے کراچی کو رینجرز کے فل حولے کیا جانا چاہیئے۔