منظر امام کی میت کو اسپتال سے گھر منتقل کیا جا رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی۔۔۔

کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے رکن صوبائی اسمبلی منظر امام پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں وہ اپنے تین محافظوں سمیت ہلاک ہو گئے، تحریک طالبان پاکستان نے قتل کی ذمے داری قبول کرلی۔

ڈان نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے ایم پی اے منظر امام کی گاڑی پر اورنگی ٹاؤن میں نامعلوم مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ ان کے ساتھ گاڑی میں موجود ان کے تین محافظ بھی ہلاک ہو گئے۔

مزید براں تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) نے منظر امام پر قاتلانہ حملہ کرنے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔

ٹی ٹی پی کے ترجمان احسان اللہ احسان نے نامعلوم مقام سے گفتگو کرتے ہوئے حملے کی ذمے داری قبول کی اور کہا کہ ہم نے اس سیاسی جماعت کو کراچی میں دوسری دفعہ نشانہ بنایا ہے۔

اے پی پی نیوز ایجنسی کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ منظر امام اپنے پولیس محافظوں کے ہمراہ اورنگی ٹاؤن میں واقع چمچہ ہوٹل (حیدری چوک) سے گذر رہے تھے کہ موٹرسائیکلوں پر سوار چار نامعلوم مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی۔

فائرنگ کے نیتجے میں رکن سندھ اسمبلی منظر امام اور ایک محافظ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ دو شدید زخمی محافظوں نے عباسی شہید ہسپتال پہنچ کر دم توڑا۔

منظر امام پی ایس 95 کراچی vii سے ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔

متحدہ قومی مومنٹ کے رکن اور ممبر صوبائی اسمبلی منظر امام حکومت سندھ میں ممبر اسٹیئرنگ کمیٹی فار کوآپریشن، اسٹینڈنگ کمیٹی انوائرمنٹ اینڈ آلٹرنیٹ انرجی کے ساتھ ساتھ قیدیوں کے لیے بنائی گئی اسٹینڈنگ کمیٹی کے بھی رکن تھے، وہ پیشے کے اعتبار سے بزنس مین تھے۔

ایم کیو ایم نے منظر امام کے قتل پر تین روزہ سوگ کا اعلان کر دیا ہے۔

منظر امام کے قتل کی خبر نشر ہوتے ہی کراچی اور حیدرآباد کے حالات کشیدہ ہو گئے اور مختلف علاقوں میں دکانیں اور کاروبار بند ہونا شروع گیا۔

صفورہ گوٹھ، اورنگی ٹاؤن سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں شرپسند عناصر نے گاڑیوں کو آگ لگا دی جبکہ مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔

شہر کی کشیدہ صورتحال کے باعث تاجر تنظیموں نے کل تجارتی مراکز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جبکہ چئیرمین  آل پرائویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے بھی کل تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے منظر امام کے قتل کو شہر کا امن تباہ کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دہشت گردی کی کارروائی پر ہرگز مشتعل نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنان کو خاک وخون میں نہلانے والے انسانیت کے دشمن ہیں اور ایسے عناصر کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہو سکتے ۔

صدر پاکستان آصف علی زرداری نے منظر امام اور ان کے محافظوں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔

گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے منظر امام کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے 24 گھنٹوں میں واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (6) بند ہیں

Raza Jan 17, 2013 10:40am
رکن سندھ اسمبلی منظر امام کی ہلاقت سے کراچی کے ہالات مزید خراب ہو جائے گے
انور امجد Jan 18, 2013 02:01am
ایک رکن اسمبلی کا قتل افسوسناک ہے۔ لیکن ایسے واقعہ کے بعد جو ردّ عمل سامنے آیا ہے وہ اس سے بھی زیادہ افسوسناک ہے۔ گاڑیوں اور املاک کو جلانا اور نقصان پہچانا بلا وجہ دوسروں کو تکلیف دینا ہے۔ سوگ منانے کا یہ کون سا طریقہ ہے؟ کیا اس سے مرنے والے کو سکون مل جاتا ہے؟ یہ سب کچھ سیاسی پارٹیاں اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لیے خود کرواتی ہیں۔ حکومتی پارٹیوں کو سوگ منانے کے ایسے مظاہروں سے دور رہنا چاہیے کیونکہ امن امان کی ناقص صورتحال کی وہ خود ہی ذمہ دار ہوتی ہیں۔ سیاسی پارٹیوں کا سوگ منانے کا اعلان صرف عام شہریوں کو تکلیف پہنچانا ہے۔ کیا آپ کے خیال میں ایک رکن اسمبلی کی جان ان دس پندرہ لوگوں سے زیادہ قیمتی ہے جو کراچی شہر میں روزانہ قتل ہوتے ہیں؟ آپ ان سب کے لئے تین دن کا سوگ کیوں نہیں مناتے؟
حسین عبد اللہ Jan 18, 2013 04:17am
یہ افسوسناک خبر ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اب اس قتل پر کس کی گاڑیاں جلائی جاینگی؟ کس کے خلاف نعرے ۔۔۔کس کو کافر۔۔۔۔؟؟؟؟ طالبان کے تو کوئی بظاہر دوکان گاڑی یہاں تک سائیکل تک نہیں پھر کس کو جلاینگے؟؟؟ کیوں احتجاج اس کے بغیر تو نہیں ہو سکتا نا ۔۔۔۔۔۔۔
Mohammad Jehangir Jan 18, 2013 09:44am
اس وقت پاکستا ن ایک انتہائی تشویسناک صورتحال سے دوچار ہے۔طالبانی دہشتگردوں اور ان کے ساتھیوں نے ہمارے پیارے پاکستان کو جہنم بنا دیا ہے، ۴۰ ہزار کے قریب معصوم اور بے گناہ لوگ اپنی جان سے گئے،پاکستان کی اقتصادیات آخری ہچکیاں لے رہی ہے اور داخلی امن و امان کی صورتحال دگرگوں ہے۔ مذہبی انتہا پسندی عروج پر ہے۔فرقہ ورانہ قتل و غارت گری کا ایک بازار گرم ہے اور کو ئی اس کو لگام دینے والا نہ ہے۔خدا اور اس کے رسول کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے بے گناہوں اور معصوم بچوں،مردوں اور عورتوں کا خون بے دریغ اور ناحق بہایا جا رہا ہےاور وہ بھی اسلام نافذ کرنے کے نام پر۔ سکولوں ،مساجد اور امام بارگاہوں کو تباہ کیا جا رہا ہے اور افواج پاکستا ن اور پولیس اور تھانوں پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ کون سا اسلام ان چیزوں کی اجازت دیتا ہے؟ ملک کا وجود ان دہشت گردوں نے خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اسلام کے نام پر بننے والا پاکستان آج دہشستان بن گیا ہے اور ہر سو ظلم و دہشت اور افرا تفری کا راج ہےاور ہم سب پھر بھی خاموش ہیں،آخر کیوں؟ یہ دہشت گرد نام کے مسلمان ہیں ، اسلام کے مقدس نام کو بدنام کر رہے ہیں۔ مسلمان تو کیا غیر مسلموں کو بھی اسلام سے متنفر کر رہے ہیں۔ ............................................................... اقبال جہانگیر کا تازہ بلاگ : ڈاکٹر طاہرالقادری کا اسلام آباد دھرنا http://www.awazepakistan.wordpress.com
mohammad jehangir Jan 18, 2013 02:31pm
اقبال جہانگیر کا تازہ بلاگ : منظر امام شہادت،طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی http://www.awazepakistan.wordpress.com
Gharib Jan 21, 2013 09:09pm
Yahee hai TTP ka asliyat. Apne aap ko Muslmaan kehne wale yeh groh, sirf ek criminal gang hai aur kuch bhee nahin. Is groh ka khod koi siyasi agenda to hai nahin magar baqi logon ko bhee is mulk ki haalat ko sahih karna nahin dete. Kya hai ke jab tak mulk main khoon kharaba jaari rahega, tab tak yeh log bach ke rahenge. Agar mulk main aaraami aur aman aaya to in ka kaam khatam. Hum ko in logon se hoshiyar rehna chaahiye aur jitna bhee ho sake in kaa saamna karna chaahiye. Allah pak hum sub ko in ki zulm aur dehshat se mehfooz rakhe.