امریکی معاہدے پر دستخط کیلیے افغان حکومت کی شرائط

23 نومبر 2013
افغان صدر حامد کرزئی, فائل فوٹو۔۔
افغان صدر حامد کرزئی, فائل فوٹو۔۔

کابل: افغان صدر حامد کرزئی نے امریکا کے ساتھ سیکورٹی معاہدے پر دستخط کو افغان سر زمین پر فوجی آپریشن کے خاتمے سمیت امن اور انتخابات کے عمل پر تعاون سے مشروط کیا ہے۔

کرزئی نے افغان امریکا سیکیورٹی معاہدے کیلئے امریکی ڈیڈلائن کو مستردکردیا ہے جبکہ امریکا کا کہنا ہے کہ اگر رواں برس دسمبر تک معاہدہ نہ ہوا توافغانستان کیلئے خطرناک ہوگا۔

افغان صدارتی ترجمان ایمل فیضی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ کرزئی اتوار کو اختتامی تقریر میں اسمبلی میں شرائط کی وضاحت کریں گے جو معاہدے کو قبول کرنے کے حوالے سے مشورہ دے گی۔

کئی ماہ تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد کابل اور واشنگٹن اس ہفتے دو طرفہ سیکورٹی معاہدے پر رضا مند ہو گئے تھے جس میں 2014 کے آخر میں امریکا کی زیر قیادت نیٹو افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں امریکی افواج کی موجودگی کے حوالے سے وضاحت دی گئی تھی۔

فیضی نے بتایا کہ صدر کرزئی واضح کریں گے کہ معاہدے کے لیے افغانستان کی جانب سے افغان سر زمین پر امریکی فوجی آپریشن کے خاتمے، امن عمل اور شفاف انتخابات میں امریکا کے مخلصانہ تعاون کی شرائط رکھی گئی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ کرزئی اس بات کی بھی وضاحت کریں گے کہ وہ اپریل میں ہونے والے انتخابات کے بعد معاہدے کا نفاذ کیوں چاہتے ہیں۔

جمعرات کو اپنے ابتدائی بیان میں صدر حامد کرزئی نے سرداروں، قبائلی عمائدین اور سیاست دانوں پر مشتمل لویا جرگہ کے اجتماع کو بتایا کہ انتخابات سے پہلے معاہدے پر دستخط نہیں ہوں گے۔

دوسری جانب امریکا نے افغانستان کو خبردارکرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان سیکیورٹی معاہدے پر فوری دستخط کرے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے عندیہ دیا ہے اگررواں سال کے آخر تک معاہدہ نہ ہوا تو دو ہزار چودہ کے بعد افغانستان میں امریکی فوجیوں کا قیام ممکن نہیں رہیگا۔ جوافغانستان کیلئے خطرناک ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں