اسرائیل: بیٹے کا ختنہ کروانے سے انکار پر ماں کو جرمانہ

29 نومبر 2013
اسرائیل کی مذہبی عدالت نے ماں کو ختنہ سے انکار پر فی دن 150 ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ اسرائیلی خواتین اس فیصلے کے خلاف اور اس خاتون کے حق احتجاجی مظاہرہ کررہی ہیں۔ —. فوٹو اے پی
اسرائیل کی مذہبی عدالت نے ماں کو ختنہ سے انکار پر فی دن 150 ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ اسرائیلی خواتین اس فیصلے کے خلاف اور اس خاتون کے حق احتجاجی مظاہرہ کررہی ہیں۔ —. فوٹو اے پی

یروشلم: اسرائیل میں یہودی مذہب کی ایک عدالت نے ایک خاتون کو اپنے شیرخوار بیٹے کا ختنہ کرانے سے انکار کرنے پر سینکڑوں ڈالرز کا جرمانہ کردیا ہے۔

گزشتہ ہفتے عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ ختنہ بچے کی فلاح کے لیے ضروری ہے، اور خاتون نے جس دن سے اس کا ختنہ کروانے سے انکار کیا ہے، ہر دن کا ایک سو پچاس ڈالر جرمانہ لازماً ادا کرنا پڑے گا۔

خاتون نے عدالت کو بتایا کہ ان کے انکار کی وجہ یہ ہے کہ ایسا کرنا ان کے بیٹے کے لیے جسمانی طور پر خطرناک ہوگا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیل کی مذہبی عدالت نے ایک بچے کی ختنہ کروانے سےانکار کرنے پر والدہ کو جرمانہ کیا ہو۔

اسرائیل میں ختنہ سے متعلق کوئی قانون موجود نہیں ہے، لیکن یہودیوں کی اکثریت یہودی شریعت کے مطابق ختنہ کرواتی ہے۔ یہودی ربّیوں کی مذہبی عدالت کچھ گھریلو معاملات پر اختیارات رکھتی ہے۔اسرائیل کی وزارتِ انصاف نے جمعرات کو کہا کہ وہ اس ماں کی نمائندگی کرے گی۔ چنانچہ اسرائیل کی سپریم کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل کیے جانے کا امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں